Daily Roshni News

سرد موسم پھر لوٹ آیا ہے۔۔۔ کلام۔۔۔۔۔عماد عالم

سرد موسم پھر لوٹ آیا ہے

وہ چاہتی تھی ۔۔۔ وہ چاہتی تھی

 کلام۔۔۔۔۔عماد عالم

”وہ چاہتی تھی ۔۔۔“

وہ چاہتی تهی

جب بارش ہو تو

بارش کی ساری بوندیں …

اُس کی مٹھی میں بند ہو جائیں

وہ دیوانی سی دوڑتی تهی

بارش کی بوندیں،

اپنی مُٹھی میں

قید کرنے کو۔۔۔

وہ چاہتی تهی

جب ژالہ باری ہو تو

برف کے سارے اولے۔۔۔

اس کے دامن میں بھر جائیں۔۔۔

وہ دامن اٹھائے کِھل کھلاتی ۔۔۔

برف کے اولے تھامتی پھرتی ۔۔۔۔

وہ چاہتی تهی..

کہ جب وہ ساحل پر ہو تو

سمندر کی بپهری لہریں …

اس کی تابع ہو جائیں،

ساحل کے کنارے

جب وه میرے لیٸے

مٹی کا گرونده بنائے

تو گرونده اجاڑنے والی

لہروں کو وہ گھروندہ دکھائی نا دے۔۔

بپھری لہریں جب ساحل سے ٹکرانے نکلتیں

وہ گھروندہ بچانے کی خاطر

اپنے بانہوں کے حصار میں

اسے چھپانے کی کوشش کرتی

وہ چاہتی تھی کہ

جب وه۔۔

ساحل کی ٹھنڈی ریت پر

ننگے پاوں

آنکھیں بند کیٸے اترے

 تو سردی سے ٹٹھرتے 

اس کے سرد ہاتھوں کو

تهامنے والا ۔۔۔

میرے سوا کوئی نہ ہو

اور وہ ہاتھ تھامتے ہی

فرطِ جذبات سے مجھے

اپنی بانہوں میں بھرلے ۔۔۔

وہ یہ سب چاہتی تھی۔۔۔

وہ جانے کیا کیا چاہتی تھی …

مگر میں تو

اب صرف اتنا چاہتا ہوں

کہ وہ سارے منظر

پھر سے لوٹ آئیں …

کہ جب جب بھی

ایسا ہوتا تھا

وہ جب جب ۔۔۔

۔۔۔جو ایسا چاہتی تھی۔۔۔

Loading