سوال:-انسان کوشش کرتا ہے کہ میں بڑے سے بڑا بن جاؤں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )جواب:-ایک حدیث شریف ہے ، سرکار دو عالمؐ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بادشاہ بننے کے لیے کبھی دعا نہ کرنا ۔ اگر تیری دعا کے بدلے تجھے بادشاہی ملی تو ذمہ داری تمہاری ہو گی ۔ اگر اللہ تعالیٰ عطا فرمائے تو وہ خود ہی ذمہ دار ہو گا ۔ اگر مرتبے کے لیے تُو نے دعا مانگی اور تو مکمل اہل ثابت نہ ہو سکا تو پھر اسکا بوجھ اٹھانے کی ذمہ داری تمہاری ہو گی لیکن اگر وہ خود عطا کردے تو خود ہی انتظام بھی کرے گا ۔
طاقت جو ہے وہ کبھی کبھی عاجزی چھین لیتی ہے . اس لیے طاقت کی کبھی دعا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمیں طاقت ملے ۔ بادشاہ عام طور پر زیادہ بوجھ اور ذمہ داری کی وجہ سے صحیح غلط کا فیصلہ کرنے میں,توازن قائم رکھنے میں آگے پیچھے ہو جاتے ہیں ۔ بادشاہ سے مراد بااختیار ہے.
اس لیے آپ اگر انتظار کر سکتے ہو تو کرو مگر تمنا نہ کرو ۔ یہ تمنا نہ کرو کہ یہاں اللہ کی رحمت اس شکل میں آئے ۔ چاہے اس شکل میں آئے ، چاہے اس کے برعکس آئے ، بس رحمت ہو ۔ تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے رحمت آئے چاہے جس شکل میں آئے ۔ تُو جس رنگ میں آ، آ تو سہی ۔ بس یہ بات ہے
(گفتگو والیم 20………. صفحہ نمبر 117 ، 118)
حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ