کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے تفتیشی افسر نے سندھ ہائیکورٹ کو بتایا ہےکہ سوشل میڈیا پر مہوش حیات اور کبریٰ خان کے خلاف تمام لنکس بلاک کردیے ہیں تاہم ٹوئٹر انتظامیہ کا تاحال جواب موصول نہیں ہوا
سندھ ہائیکورٹ میں اداکارہ مہوش حیات اور رابعہ اقبال عرف کبریٰ خان کی جانب سے یوٹیوبر عادل فاروق راجہ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی جس سلسلے میں عدالت کے طلب کرنے پر تفتیشی افسر عدالت میں پیش ہوئے۔
درخوست گزاروں نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا ہےکہ یوٹیوبرنے 4 اداکاراؤں پر جھوٹے الزامات لگا کران کی تذلیل کی۔
دورانِ سماعت ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اداکارہ مہوش حیات نے چہرے کی شناخت کے لیے درخواست دی تھی اور مہوش حیات کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والا چہرہ ان کا نہیں۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر مہوش حیات اور کبریٰ خان کے خلاف تمام لنکس بلاک کردیے ہیں تاہم ٹوئٹر انتظامیہ کا تاحال جواب موصول نہیں ہوا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ کراچی میں فارنزک ٹیسٹ کی سہولت موجود نہیں چنانچہ اداکارہ کی درخواست پر ویڈیو اسلام آباد لیبارٹری بھیجی گئی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ نے ایف آئی اے حکام سے سوال کیا اسلام آباد سے رپورٹ کب تک موصول ہوگی؟ اس پر ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ فارنزک رپورٹ جمع کرانے کے لیے 4 ہفتوں کی مہلت دی جائے۔
بعد ازاں عدالت نے درخواستوں پرمزید سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نےا داکارہ مہوش حیات کے خلاف سوشل میڈیا پر موجود مواد ہٹانے کا حکم دیا تھا۔