وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ سول نافرمانی کی تحریک کا فیصلہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ہے، ان کا جو بھی فیصلہ ہو گا اس پر من و عن عمل کریں گے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا وفاق میں ہماری حکومت نہیں ہے جس کی وجہ سے ہمیں مسائل کا سامنا ہے، وفاق سے خیبر پختونخوا کے پیسے لینے میں مشکلات ہیں لیکن ہم لیکر رہیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ کے پی میں کام ہو رہا ہے تبھی تو ہمارا ریونیو بڑھ رہا ہے، لوگوں کے مسائل حل ہو رہے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت سب سے بہترین کارکردگی کے پی کی ہے، صوبائی حکومت امن و امان بہتر بنانے پر کام کر رہی ہے، دہشتگردی کو بھی کنٹرول کر لیں گے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فورسز قربانیاں دے رہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا جب بھی کوئی تحریک چلتی ہے تو کے پی فرنٹ لائن پر ہوتا ہے، سول نافرمانی کا اعلان میں نے نہیں بانی پی ٹی آئی نے کیا ہے، تحریک سے متعلق بانی پی ٹی آئی جو فیصلہ کریں گے اس پر عمل کریں گے لیکن اب تک سول نافرمانی کا معاملہ واضح نہیں ہے، جب کلیئر ہدایات آئیں گی تو دیکھیں گے، اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ سول نافرمانی کی تحریک کیسے چلے گی؟ کتنے مرحلوں میں چلےگی اور اس کا آغاز کیسے ہوگا؟
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا جتنی مرتبہ میں گیا ہوں، میرے ساتھ لوگوں کی تعداد پہلے سے زیادہ ہی ہوئی ہے، آنسو گیس ہمارے لیے پرفیوم بن گئی ہے، ہمارے 12 لوگ جاں بحق ہوئے ہیں، کچھ خوف کی وجہ سے اپنے آپ کو شو نہیں کر رہے۔
افغانستان سے دہشتگرد کارروائیوں سے متعلق سوال پر علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا افغانستان کے ساتھ ہمیں مذاکرات کرنے چاہئیں، دہشتگرد بارڈر کراس کر جاتے ہیں تو ہماری پہنچ سے دور ہو جاتے ہیں، دہشتگرد پہلے ملک کے دیگر شہروں میں کارروائی کر رہے تھے، ہم نے دہشتگردوں کو روکا ہوا ہے، ہم قربانی دے رہے ہیں، دہشتگردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھا افغانستان ہمارا پڑوسی ملک ہے، پوری دنیا اسے قبول کر چکی ہے، افغانستان سے مذاکرات کیے بغیر صوبہ میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔