ہالینڈ(ڈیلی روشنی انٹرنیشنل ۔۔۔سُر کا سفر۔۔۔موسیقی کے گھرانے کا تعارف ۔۔۔تحریر ۔۔۔شہزاد علی ) انسان کے اس دنیا سے جانے پر ہمیشہ بڑا دکھ ہوتا ہے۔ جو چیز غم کو برداشت کرنا اور بھی مشکل بناتی ہے وہ یہ ہے کہ جب اس فرد نے اپنی خاصیت کے شعبے میں نمایاں شراکت کی ہے اور کمال حاصل کیا ہے۔ پیدائشی ذہانت، تخلیقی صلاحیت، انفرادیت اور سراسر لگن کچھ ایسی صفات ہیں جو فرد کو ناقابل تلافی بنا دیتی ہیں۔ مرحوم استاد سلامت علی خان کو ان تمام خوبیوں سے نوازا گیا تھا، جو انہیں دوسروں سے ممتاز کرتے تھے۔ بڑے پیمانے پر ساتھی موسیقاروں اور ماہروں کے ذریعہ 20 ویں صدی کے سب سے بڑے گلوکار کے طور پر جانا جاتا ہے، سلامت علی خان نے جنوبی ایشیائی کلاسیکی موسیقی پر بہت بڑا اثر ڈالا، جس نے اپنی شاندار فنکاری اور خیال گائیکی پر کمان کے لئے دنیا بھر میں پذیرائی حاصل کی۔
استاد سلامت علی خان 1934 میں پنجاب کے مرکزی علاقے شام چوراسی، ضلع ہوشیار پور میں پیدا ہوئے، ان کا تعلق روایتی موسیقاروں کے خاندان سے تھا جو شام چوراسی گھرانے کی نمائندگی کرتا تھا۔ یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ گھرانے کی بنیاد 16ویں صدی میں میاں چاند خان اور میاں سورج خان نے رکھی تھی جو اس کے ہم عصر تھے۔