مقامی آڈیٹوریم میں ایک ڈرامہ سٹیج کیاجا رہا تھا۔ ڈرامے سے اکتا اکتا کر لوگ جا رہے تھے‘ بیچ بیچ میں لوگ فقرے بھی لگا رہے تھے۔ آخر خدا خدا کرکے ڈرامے کے اختتام کا وقت آیا اور ہیرو نے ہیروئن کو غنڈوں کے چنگل سے چھڑایا۔
غنڈوں کو مار بھگانے کے بعد ہیروہیرون کی طرف متوجہ ہوا جو ڈرامے کے اعتبار سے بے ہوش تھی۔ ”طاہرہ …طاہرہ!“ ہیرو ہیروئن کے قریب آ کر بولا۔ ”میری پیار طاہرہ ! آنکھیں کھولو … دیکھو میں نے سارے غنڈوں کو بھگا دیا ہے۔ اب تم غنڈوں میں گھری طاہرہ نہیں ہو… آنکھیں کھولو۔ دیکھو میں نے سب کو بھگا دیا ہے۔“ کیوں جھوٹ بولتے ہو یار…! ہال سے آواز آئی۔ ”میں ابھی یہاں بیٹھا ہوا ہوں۔“