Daily Roshni News

سینیئر اداکار، پروڈیوسر و ہدایت کار جاوید شیخ نے کہا ۔۔۔

سینیئر اداکار، پروڈیوسر و ہدایت کار جاوید شیخ نے کہا ۔۔۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )سینیئر اداکار، پروڈیوسر و ہدایت کار جاوید شیخ نے کہا ہے کہ سال 2000 کی دہائی میں انہیں فلاپ شخص قرار دیا گیا، ان سے پوری انڈسٹری نے تعلق توڑ کر انہیں اونچائی سے زمین پر لایا گیا۔

جاوید شیخ نے حال ہی میں نیو ٹی وی کے پروگرام میں شرکت کی، جہاں انہوں نے کیریئر کے مشکل ترین وقت پر کھل کر بات کی۔

انہوں نے کہا کہ 2002 میں انہوں نے فلم ”یہ دل آپ کا ہوا“ بنائی تو انڈسٹری کے 99 پوائنٹ 9 فیصد لوگوں نے اس کی ریلیز سے پہلے ہی فلم کو فلاپ قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ فلم کی ریلیز سے ایک دن قبل ایک شخص ان کے گھر میں کھڑے ہوکر ان کی اور فلم کی برائی کرنے لگا اور سب کو کہنے لگا کہ جاوید شیخ نے کیا بیکار فلم بنائی ہے۔

ان کے مطابق ”یہ دل آپ کا ہوا“ سے قبل ان کی آخری فلم ”ییس باس“ انتہائی بری طرح فلاپ ہوچکی تھی، جس کے بعد لوگوں نے انہیں فلاپ شخص کہنا شروع کردیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس اس وقت نہ پیسے تھے، نہ فلمیں تھیں اور نہ ہی کوئی ان کے ساتھ کام کرنے کو تیار تھا، ہر کوئی انہیں فلاپ شخص قرار دے کر لاہور سے کراچی جانے کا کہتا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت وہ اپنی رہائش گاہ سے فلم اسٹوڈیو تک کسی سے لفٹ لے کر پہنچتے تھے اور اپنے دفتر میں دن گزار کر، سستی چائے پی کر رات کو واپس گھر چلے جاتے تھے لیکن انہوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔

جاوید شیخ نے بتایا کہ انہوں نے ”یہ دل آپ کا ہوا“ پانچ کروڑ روپے کی بجٹ سے بنائی تھی، جس نے 13 کروڑ روپے کی ریکارڈ کمائی کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ پہلی پاکستانی فلم تھی، جس کی شوٹنگ متعدد بیرون ممالک میں ہوئی، اس کی موسیقی بھارتی موسیقاروں نے ترتیب دی، گلوکاری بھی بھارتی گلوکاری نے کی اور اس کی کوریوگرافر بھی سروج خان بھارتی تھیں۔

اداکار کے مطابق ”یہ دل ہوا آپ کا“ وہ پہلی پاکستانی فلم بنی، جس کا پریمیئر لندن میں ہوا، اس کے سینما بینرز ملائیشیا سے بنے اور وہ فلم دو بار پاک فوج کے ہیڈ کوارٹر جی ایچ کیو میں دکھائی گئی۔

جاوید شیخ کا کہنا تھا کہ ”یہ دل آپ کا ہوا“ کو ایک بار جنرل مشرف کی اہلیہ اور دوسری بار خود پرویز مشرف نے جی ایچ کیو میں چلایا اور تمام جرنلز نے فلم دیکھی۔

انہوں نے بتایا کہ اس فلم سے قبل انہیں فلاپ شخص قرار دے کر انہیں لاہور سے کراچی جانے کے طعنے دیے جاتے، انہیں اونچائی سے زمین پر لایا گیا، ڈسٹری بیوٹرز نے ان سے کام لینا بند کردیا تھا لیکن پھر وقت بدلا اور سب کچھ ان کے حق میں ہوا۔

Loading