Daily Roshni News

شمالی اور جنوبی روشنیاں: آسمان پر رنگین روشنیوں کا سحر انگیز رقص۔۔۔تحریر۔۔۔ظہر یوسف

شمالی اور جنوبی روشنیاں: آسمان پر رنگین روشنیوں کا سحر انگیز رقص

تحریر۔۔۔ظہر یوسف

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ شمالی اور جنوبی روشنیاں۔۔۔ تحریر۔۔۔ظہر یوسف)گزشتہ رات کے آخری پہر، یورپ اور امریکہ کے آسمانوں پر لہراتی سبز، نارنجی اور نیلی روشنیوں کا ایک دلکش نظارہ  دیکھنے میں آیا۔ اس مظہر کو ایرورا کہا جاتا ہے۔ یہ ایک نادر موقع تھا کہ ایرورا کوشمالی اور جنوبی قطب سے ہٹ کر دیگر علاقوں میں بھی اپنی بھرپور آب و تاب کے ساتھ دیکھا گیا۔

 ایسا سورج پر ہونے والے ایک نادر مظہر کی وجہ سے ہوا جسے کورونل ماس ایجیکشن کہا جاتا ہے۔  اس عمل میں سورج کی سطح سے آتش فشاں کے پھٹنے سے کئی بلین ٹن پلازما پیدا ہوتا ہے جو کئی ملین میل فی سیکنڈ کی رفتار سے زمین کی بالائی فضا سے ٹکرا کر ایرورا کی وجہ بنتا ہے۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے نی آن سائن بورڈز میں بھری گیس سے الیکٹران کے ٹکراؤ پر روشنی پیدا ہوتی ہے۔

  پلازما دراصل چارج شدہ ذرات مثلاً الیکٹران اور مثبت چارجوں کا ایک آمیزہ ہے جو فضا میں گیسوں کے مالیکیولوں سے ٹکرا کر ان میں الیکٹرانوں کو عارضی مدت کے لیے کم توانائی والے مدار سے زیادہ توانائی کے مدار میں لے جاتا ہے۔ یہ الیکٹران اپنے مدار میں جب واپس آتے ہیں تو مختلف رنگوں کی روشنی خارج کرتے ہیں۔ مثلاً ارورا کے مخصوص سبز رنگ کی وجہ آ کسیجن ایٹم میں الیکٹران کی منتقلی ہے۔

 لاطینی زبان میں ایرورا کے معنی “صبح کی دیوی” ہیں۔ شمالی قطب کے ایرورا کو “ایرورا بوریالیس” کہا جاتا ہے جبکہ جنوبی قطب کے ایرورا کو “ایرورا آسٹرالیس’ کا نام دیا گیا ہے۔ بوریالیس اور آسٹرالیس لاطینی زبان میں بالترتیب شمال اور جنوب کو کہا جاتا ہے۔

ظہیر یوسف

#ظہیر_یوسف #sciencekar #aurora #auroraborealis

Loading