شوگر کو کنٹرول کرنا مشکل نہیں
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ نومبر2023
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل) ماہرین کے مطابق ذیا بیطس کے مریض کو ایسی غذا لینی چاہیے جس میں کاربوہائیڈریٹ اور کیلوریز کم ہوں لیکن وہ غذائیت سے بھر پور ہو۔ غذا کا درست تعین کرنے کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ اپنی پسندیدہ چیزیں کھانا چھوڑ دی جائیں بلکہ کھانے کے نظام کو منظم کیا جائے۔
ہر سال 14 نومبر کو ذیا بیٹس کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ دنیا میں ذیا بیطس کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ سے عوام کو آگہی دینے کے لیے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) اور بین الاقوامی ذیا بیطس فاؤنڈیشن (IDF) نے 1991 میں اس دن کی بنیاد رکھی تھی۔ 14 نومبر کا دن Sir Frederick Bantingکے یوم پیدائش کی وجہ سے منتخب کیا گیا۔ ڈاکٹر فریڈرک نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر انسولین کو دریافت کیا تھا اور پہلی مرتبہ انسان پر استعمال کیا تھا۔ اقوام متحدہ (UN) نے سال 2006 میں 14 نومبر کو ذیا بیطس کا عالمی دن منانے کے لیے باقاعدہ طور پرقرار داد منظور کی۔
ہمارے ملک پاکستان میں ایک اہم مسئلہ شوگرکا کسی و با کی مانند پھیلنا بھی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں اس وقت بڑی عمر کے افراد میں شوگر کے مریضوں کی تعداد میں فیصد سے بھی تجاوز کر چکی ہے، جس میں بیشتر خواتین ہیں۔ پاکستان ان ممالک میں سر فہرست ہے، جہاں یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اگر اس مرض کو اچھی طرح سمجھ کر شروع ہی میں کنڑول کر لیا جائے تو آئندہ آنے والی بہت سی مشکلات میں خاصی کمی ہو سکتی ہے . ہے….
بصورت دیگر یہ مرض بہت سی لاعلاج بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں ہر دس سیکنڈ میں دونئے افراد شوگر کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں، جبکہ ہر دس سیکنڈ میں ہی ایک شخص اس مرض کی وجہ سے لقمہ اجل بن رہا ہے۔ ذیا بیطس ایک طبی بگاڑ ہے جس میں بلڈ گلو کوز کی سطح غیر معمولی طور پر بلند ہو جاتی ہے۔ گلوکوز کی زائد مقدار پیشاب کے ذریعے خارج ہو جاتی ہے۔ یہ صورت حال جسم میں انسولین کی کمی سےجنم لیتی ہے۔ جس کے نتیجے میں کاربوہائیڈریٹس،پروٹینز اور فیٹس سے میٹا بولزم ( جزو بدن بننے)میں خرابیاں واقع ہوتی ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریض ہر موسم کے بعض پھل سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ البتہ انہیں معتدل انداز میں کھانا چاہیے۔ چند ایسے خاص پھل ہیں جو اکثر معالج ذیا بیطیس کے مریضوں کو کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ یہ مخصوص پھل انسان کی مجموعی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ذیا بیطس کے مرض میں فائدہ پہنچانے والے چند پھل مندرجہ ذیل ہیں۔
چکوترا
چکوترا گریپ فروٹ کا نام سن کر یقیناً موسمبی اور نارنگی کا خیال ذہن میں آتا ہو گا لیکن یہ سرخ رنگ کا پھل موسمبی اور نارنگی کے مقابلے میں کم میٹھا ہوتا ہے۔ یہ کھٹا اور کسیلا پھل ذیا بیطیس کے کے مریض نے سکتے ہیں۔
بیریز
کرانس بیری، رس بیری اور بلیو بیری، یہ سب ہی ذیا بیطس کے مریض استعمال کر سکتے ہیں۔ بیریز مزیدار پھل ہے جو زیادہ تر لوگوں کو پسند ہوتا ہے۔
یہ ایک بہترین اینٹی آکسیڈنٹ بھی ہے۔ اس میں فائبر اور کئی اقسام کے وٹامنز بھی وافر مقدار میں موجود ہیں جو صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ذیا بیطس کے مریض اپنے معالج کے مشورے سے بیریز کھا سکتے ہیں۔
تربوز
یہ پھل وٹامن بی اور سی سے بھر پور ہوتا ہے۔ ساتھ ہی اس میں بیٹا کروٹین، پوٹاشیم اور لائیکو پین بھی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ تربوز جسم میں وٹامنز کی ضرورت کو پورا کر سکتا ہے۔
چیریز
چیریز میں بھی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات موجود ہوتی ہیں۔ جبکہ ان میں کار بس اور گلا نسیمک کا لیول کم ہوتا ہے۔ ذیا بیطس کے مریضوں کو ایک وقت چند چیریز سے زیادہ نہیں کھانی چاہئیں۔
آڑو
اس پھل میں وٹامن اے اور سی کثیر تعداد میں موجود ہوتا ہے۔ یہ مزے دار پھل جسم کی زائد چربی گھول دیتا ہے۔ آڑو میں فائبر اور پوٹاشیم کافی مقدار میں ہوتا ہے۔
جامن
جامن سرد اور خشک مزاج رکھنے والا پھل ہے۔ اس کا استعمال شوگر کی بیماری میں مفید بتایا جاتاہے۔ ساتھ ہی یہ ایک عمدہ غذا کا کام کرتا ہے۔ جامن کے پھول بھی پانی میں گرائینڈ کر کے پینے سے مریض کو فائدہ ہوتا ہے۔
خوبانی
فائبر اور وٹامن اے سے بھر پور خوبانی
شوگر کے مرض میں دوائی کی طرح کمی لانے والا پھل
امریکی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کے ترشاوہ پھل شوگر کے مریضوں کے لیے مفید ہے۔ کیلی فورنیا یونیورسٹی کے ماہرین کے مطابق گریپ فروٹ جسم میں موجود مضر صحت شو گر میں کمی کا موجب بنتا ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق گریپ فروٹ کا استعمال دوائیوں کی طرح شوگر میں کمی لاتا ہے، پھلوں کا جوس شوگر کو لیول میں رکھتا ہے اور دوائیوں کی طرح مضر صحت بھی نہیں، اس کا استعمال شوگر کو کنڑول کرنے میں معاون ہوتا ہے کیونکہ اس میں پایا جانے والا کیروٹی نائیڈ، فلے وی نوائیڈ ز، نارنجن انسانی جسم کے لیے مفید ہے۔ گریپ فروٹ میں وٹامن سی، وٹامن اے، فولاد، فاسفورس اور چونے کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو جسم کے مدافعتی نظام کو تقویت فراہم کرتے ہیں۔
ذیا بیطس کے مریضوں کے لیے ایک مفید پھل ہے۔ روزانہ ایک خوبانی کھا کر ذیا بیطس کے مریض توانائی محسوس کر سکتے ہیں۔
سیب
مناسب ہے کہ سیب جب بھی کھایا جائے چھلکے سمیت کھایا جائے۔ سیب کا چھلکا اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات سے بھر پور ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ سیب سے جسم کو وٹامن سی اور فائبر بھی حاصل ہوتا ہے جو نظام ہضم کے لیے مفید ہے۔
کیوی
اس میں پوٹاشیم، وٹامن سی اور فائبر کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے۔ اس میں کار بس کا لیول کم ہوتا ہے جس کے باعث اسے ذیا بیطس کے مریض بھی کھا سکتے ہیں۔ ذیا بیطس کے مریضوں کو ڈاکٹرز عام طور پر دن میں ایک کیوی کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
ناشپاتی
اس پھل سے جسم کو کثیر تعداد میں فائبر اور پوٹاشیم مل جاتا ہے۔ذیا بیطس کے مریضوں کے لیے یہ بہتر ہے کہ زیادہ پھل ایک وقت میں کھانے کے بجائے دن میں کوئی ایک ہی پھل کھائیں۔ہر موسم کا پھل اس مخصوص موسم کے لحاظ سے اپنے اندر کئی خصوصیات اور افادیت رکھتا ہے۔ اگر اعتدال میں رہ کر ڈاکٹر کے مشورے سے پھلوں کا استعمال کیا جائے تو یہ ہر مرض میں نقصان کے بجائے فائدہ ہی پہنچائیں گے۔
نوٹ : روحانی ڈائجسٹ کے مضامین میں مختلف قدرتی اجزا کے مفید اثرات، گھریلو نسخے، ٹوٹکے اور مشقیں وغیرہ قارئین کی آگہی اور معلومات میں اضافے کے لیے شایع کی جاتی ہیں۔ ان پر عمل کرنے سے پہلے کسی ماہر معالج، ڈاکٹر، ہو میو پیتھ یا مستند حکیم سے مشورہ کر لیں۔
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ نومبر2023