Daily Roshni News

شوہر کے انتقال کی خبر حرم میں عمرے کے دوران ملی: فہیمہ اعوان

اداکارہ فہیمہ اعوان کا کہنا ہے کہ وہ عمرہ کیلئے حرم شریف میں موجود تھیں جب انہیں شوہر کے انتقال کی خبر ملی۔

اداکارہ حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں شریک ہوئیں جس دوران انہوں نے ایک سال قبل شوہر کی وفات کے واقعے پر بات کی۔

دوران شو فہیمہ اعوان نے فیصل سے شادی  کا قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ شادی سے پہلے میری نند عائشہ سے میری بہت اچھی دوست تھی  پھر عائشہ نے ہی  مجھے اپنے بھائی سے زبردستی ملوادیا اس کے بعد ہمارا جلد ہی  نکاح ہوگیا، اس وقت فیصل  آرمی چھوڑ چکے تھے۔

 فہیمہ اعوان کے مطابق   شوہر کو  2012 میں 7 دنوں کیلئے اغوا کرلیا گیا تھا، اس وقت بچے بھی بہت چھوٹے تھے، میں بہت ڈر گئی تھی،  پھر اچانک معجزہ ہوا اور پھر تاوان دینے  کے بعد فیصل واپس آگئے لیکن فیصل اس اغوا کے بعد گٹھیا کی بیماری میں مبتلا ہوگئے ان کے ہر جوڑ میں درد رہنے لگا، وہ ڈپریشن میں رہنے لگے تھے لیکن اس سب کے  باوجود فیصل نے تھراپی کروانے سے انکار  کردیا، وہ کہتے تھے میں بالکل ٹھیک ہوں۔

انتقال کی خبر سن کر خود کو بے جان محسوس کررہی تھی: فہیمہ  

اداکارہ نے بتایا کہ فیصل کو 40 سال کی عمر میں پہلا ہارٹ اٹیک ہوا، ڈیڑھ سال بعد انہیں ایک بار پھر ہارٹ اٹیک ہوا، ڈاکٹرز نے اس وقت بھی انہیں کہا تھا کہ ان کے پاس صرف 2 سے 4 گھنٹے ہیں لیکن اس کے بعد بھی اللہ نے انہیں زندگی دی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ  پچھلی عید پر میں  عمرے پر گئی تھی وہاں انتقال کے ایک دو روز قبل حرم سے ہی میں نے فیصل کو اپنا خواب بتایا لیکن مجھ سے بات کرنے کے بعد انہیں چکر آئے، گرنے سے بچنے کے لیے انہوں نے دیوار کا سہارا لیا لیکن اس دوران 40 سے 50 کلو کا ٹائل ان کے پیٹ پر گرگیا جس سے ان کی آنت خراب ہوگئی، ان کا آپریشن ہوا اور کامیاب رہا لیکن اس کے کچھ روز بعد   وہ اللہ کو پیارے ہوگئے۔

اداکارہ نے کہا کہ فیصل کے انتقال کی خبر مجھے میرے سسر نے  کال کے ذریعے حرم میں دی اور شاید اللہ نے وہ جگہ اس خبر کے لیے اس لیے چنی کیوں کہ اللہ پاک جانتے تھے میں کہیں اور یہ خبر سنتی تو مرجاتی، زندہ نہیں رہ پاتی، میں فوراً عمرہ کرکے واپس آنا چاہتی تھی لیکن میں واپس نہیں آسکی کیوں کہ اللہ پاک مجھے ہمت دینا چاہتے تھے ، اس کے بعد میں نے عمرہ کیا،  میں عمرہ کے دوران خود کو بے جان محسوس کررہی تھی، اس کے بعد میں نے خود کو سنبھالا اور اللہ سے دعا کی کہ اللہ پاک مجھے میرے بچوں کے لیے زندہ رکھیں کیوں کہ ان کا میرے علاوہ اب کوئی نہیں ہے۔

Loading