عورت کو فتح کرنے کا راز۔۔۔!
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )یہ تو سب نے پڑھا ، سنا ہوگا کہ عورت کو اس کا مرد ایک چھڑی سے مار رہا تھا کہ پاس سے ایک عمر رسیدہ آدمی گزرا اور بولا کہ “یہ کیا مارنا ہوا ، عورت کو عورت سے مارتے ہیں” مرد نہ سمجھا اور عورت فوراً سمجھ گئی۔
لیکن ایک “مار” اس سے بھی اچھی ہوتی ہے کہ عورت کو عزت سے “مارو” ۔ جو یہ راز پا گیا وہ مراد کو پہنچا۔
مرد عورت کو کاہے کے لیے مارنے پر اتر آتا ہے ؟
اسی لیے نا کہ وہ اس صورت میں ڈھل جائے کہ جیسا وہ چاہے ؟؟
وہ کہے بیٹھ جاؤ تو ” سہم ” بیٹھ جائے ۔
وہ کہے رک جاؤ ، وہ زمین میں گڑ جائے ۔
عورت بالکل ڈھل جائے گی۔ اسے خوف ہوگا کہ اس کا مرد آئے گا تو اسے مارے گا ، سو وہ ایسے ویسے ہی کرتی ہے کہ جیسے مرد چاہتا ہے ۔۔۔۔۔۔
لیکن !
ساتھ ساتھ دل کے دروازے بند کر لیتی ہے ، مشین ہو جاتی ہے ۔ مرد اپنی “فتح” پر بہت خوش ہوتا ہے ، یار دوستوں میں بیٹھا مونچھوں کو تاؤ دیتا ہے اور ” گربہ کشتن روز اول ” کے لیکچر جھاڑتا ہے لیکن اس بات کو سمجھتا ہی نہیں کہ وہ بری طرح ہارا ہوا ہوتا ہے ، مکمل شکست ۔۔۔۔ جیسے شطرنج میں چیک میٹ !!
لیکن بات یہاں تک نہیں رہتی ۔۔ کہ کہانی نے آگے بڑھنا ہوتا ہے ۔۔۔۔ جب یہی مرد بوڑھا ہو جاتا ہے تو ڈھے جاتا ہے کہ اب اسے ایک مشین نہیں مہربان ، مونس و ہمدم انسان کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اسے تو وہ جوانی کے زور میں فتح کا سکندر بن کر کب کا مار چکا ہوتا ہے ۔۔۔۔
لیکن جس نے عورت کو “عزت سے مارا”۔۔۔ یعنی اس سے محبت کی ، اس کی عزت کی ، کبھی تلخ ہوئی تو برداشت کر لیا ، کبھی اپنا حق لیا تو کبھی چھوڑ بھی دیا ۔۔ اس کے بہن بھائیوں نے کبھی برا کیا تو اس کا بدلہ عورت سے نہ لیا ، ردعمل میں بھی تاخیر کی اور مناسب وقت میں اپنا کتھارسس بھی کر لیا اور کبھی غصّہ آیا اور نکل گیا تو جلدی سے اسے گلے لگا لیا ، زیادتی ہو بھی گئی تو خود آگے بڑھ کر منا لیا ۔۔۔
کیا ہوا ؟
انا کو ٹھیس لگی ؟
مردانہ وقار ٹوٹ گیا ؟
یاروں نے “رن مرید” کہہ دیا ؟؟
لیکن ، پھر بھی یہی مرد فاتح رہا کہ دنیا کے سب سے بڑے ۔۔۔۔۔ جی ہاں معلوم تاریخ کے سب سے بڑے نفسیات دان رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ
“عورت ٹیڑھی پسلی سے پیدا کی گئی ہے۔ اسے سیدھا کرنے کی کوشش نہ کی جائے کہ ٹوٹ جائے گی ” ( مفہوم )
مفہوم یہ ہے کہ زور زبردستی ، مردانگی کے رعب و زعم میں اسے سیدھا کرنے کی کوشش کی بجائے اسے محبت اور عزت سے جیتا جائے۔ یہ ایسی “پاگل” ہے کہ پاؤں دھو کر پیے گی ، آپ کے نام پر مر جائے گی ، آپ کی پائنتی پر جان وار دے گی ، آپ کے نام پر عمر گزار دے گی۔۔۔۔۔۔ اور آپ فاتح ہوں گے۔۔!!!