Daily Roshni News

عَدیمُ التَمثیل “۔۔۔اے مِیرے اِلہام سے جُڑے حسیں شخص

عَدیمُ التَمثیل “

اے مِیرے اِلہام سے جُڑے حسیں شخص

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )”مُحبت تو خُوشبو کی مَانند ہے”

جو ہر رنگ ہر پُھول میں مِحسوس ہوتی ہے

میرا دِل چاہتا ہے

کہ میں تُمہیں اپنے تخیل میں لا کر ساری دُنیا سے بے خَبر ہو جاٶں

میرا دل چاہتا ہے کہ میں تُمہارے سائے میں سر رکھ کے تُمہارے وجدانی لمس کو محسوس کروں

تُمہاری خُوشبو کو ہَمیشہ کے لئیے قید کر سکوں

(میری ذات میں شَامل ایسا سُکون ہو تُم)

کہ جِس کا اِس عَالم اَرواح میں

“کَوئی نِعمِ البَدل نہیں کَوئی نام نَہیں”

اے خُوشنُما خوبرو شہزادے !

تُمہارا خیال  شَافی ہے

تُمہارا تَصوُر  لازوال ہے

تُمہارا تَصوُر من و سلوی کی مَانند ہے

اِک نازل ہوتی نِعمت خُداوندی ہے

تُمہاری ذات مِیرے لئیے آب حیات ہے

اے محبتی

مُحبت تو ہر رنگ ميں مِحسوس ہوتی ہے

کَبھی وہ رنگ بھی دِيکھو کہ جو تُمہیں سوچ کر

میری انکھوں میں اُترتے ہیں

وہ  اَلفاظ جو دل سے زُبان

 تک آجاتے ہيں

مگر اے مِیرے جَانِ جَہان

وہ لفظ اَدا نَہیں ہوتے

کَبهی تو تُم بھی اِس بے بسی کے رَنگ کو  تَصویر کرو

کبھی تو تُم بھی میری خَاطر اک ایسی نَظم تَحریر کرو!

کہ میں جب بھی پڑھ کر تمہاری نظم تُم کو سُناؤں

تو تُمہیں مَعلوم ہو جائے

کہ میں تُمہيں اِتنا کيوں چَاہتی ہُوں

اے مَسیحائے مَن!

تُم میرا اَوَّلين تَعارُف ہو

اَوَّل رَکھا ہے تُم کو ہر لِحاظ سے میں نے

تُم تو میرے لئیے مجھ سے بھی پِہلے آتے ہو

اور میں تُمہارا آخری حَوالہ ہُوں ایک انجان دوست

مَگر ہاااااااائے  اَفسوس

(میری محبت کی داستان اَدھُوری رِہ جائیں گی)

مگر تُم میری بے خُودی کی آخری حَد ہو

اور میں تُمہارے مُعاملے میں بے بس ہُوں

اے مِیرے لَاڈلے مِحبُوب!

مگر سنو ایک  گُذارش ہے

کہ جَب میں مر جَاؤں

تو تُم مُجھے کِسی خُشک پُھول کی

 مَانند مُحبت کی کسی کِتاب میں قید کر لینا!

تم مجھے یاد رکھنا کہیں بھول نا جانا۔

اور جب تک زندہ ہوں

ہم ساتھ ہوں یا نا ہوں، کبھی الوداع نہ کہنا!۔

#biya

Loading