غزل
شاعرہ۔۔۔۔وفا
اسے دیکھتے ہی یہ من مچل جاتا ہے
آنچل سنبھالتے ہیں اور دل نکل جاتا ہے
نگاہوں نگاہوں میں جنگ سی ہوتی ہے
وہ وار کرتا ہےکبھی داؤ اپناچل جاتا ہے
یہ ادائیں محبت میں کمال ہوتی ہیں
خفا ہونے میں میرا ہاسا نکل جاتا ہے
روز کہتے نظروں سے حد میں رہا کرو
سامنے اس کے آتے ایمان پھسل جاتا ہے
تجھے دیکھنا سوچنا یہ کام ہے وفا کا
جانے کب دن نکلتا ہے کب ڈھل جاتا ہے
#شاعرہ_وفا