Daily Roshni News

غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی

غزل

موم کا گھر ہوں نہ دے دھوپ کی ، دعا مجھ کو

میں جل چکا ہوں بہت اور نہ جلا مجھ کو

میں جل رہا ہوں ابھی، بجھ کے ہوا راکھ نہیں

ا پنے دامن کی ذرا اور دے ، ہوا مجھ کو

اب تو ہر شخص ہی، خود کو خدا سمجھتا ہے

ہے کوئی آ دمی تو اے خدا ، دکھا مجھ کو

ا س نے چھینی، میری آنکھوں کی پہلے بینائی

پھر دیا دیکھنے کو ا س نے ، آ ئینہ مجھ کو

وقت کی شاخ سے اک ٹوٹا ہوا پتا ہوں

در بدر ساتھ لیئے پھرتی ہے ، ہوا مجھ کو

میں نے غم اپنے ہنسی میں چھپائے ہیں ہمدم

میں رو پڑوں نہ کہیں اتنا نہ ، ہنسا مجھ کو

میں ہوں احساس کی کرنوں کا آ ئینہ ناصر

میں ٹوٹ جاؤں گا اتنا نہ کھنکھنا مجھ کو

ناصر نظامی

ایمسٹرڈیم ہالینڈ

08 اکتوبر 2025

Loading