Daily Roshni News

غزل ۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی

غزل 

شاعر۔۔۔ناصر نظامی

زندہ رہنے کی ، راہ ڈھونڈی۔۔ ہے

مئے کشی میں ، پناہ ڈھونڈی۔۔ ہے

جب سے روٹھا ہے، روئے گلفام

ہم نے یہ، رو سیاہ، ڈھونڈی ہے

ہم نے پیشہ گران نفرت۔ سے

پیار مانگا ہے، چاہ ، ڈھونڈی ہے

ہم کہاں روز شغل کرتے ہیں

ہاں مگر، گاہ گاہ، ڈھونڈی۔ ہے

دو گھڑی چھپ کے بیٹھنے کے لئے

ایک آرام گاہ، ڈھونڈی۔۔ ۔ ہے

نیند آتی ہے، جہاں زخموں کو۔۔

ایسی اک، خواب گاہ،  ہے

آسمانوں سے بھی بلند ہے جو۔۔

ایک ایسی، نگاہ، ڈھونڈی۔۔ ہے

آپ جیسی ملی نہ۔۔۔۔ گہرائی۔۔

ہم نے سب کی، نگاہ، ڈھونڈی ہے

عشق کے اعتکاف کی۔۔۔ خاطر

حسن کی، بارگاہ، ڈھونڈی۔۔ ہے

چنی ہے تم نے پارسائی کی راہ

ہم نے، راہء گناہ، ڈھونڈی ہے

شعر 5

جس نے بھی ڈھونڈی روشنی ناصر

تیرگی کے، براہ، ڈھونڈی۔۔۔ ہے

ناصر نظامی

Loading