Daily Roshni News

فرض کریں آپ کے سامنے میز پر پزل کے بہت سارے ٹکڑے بکھرے پڑے ہیں

فرض کریں آپ کے سامنے میز پر پزل کے بہت سارے ٹکڑے بکھرے پڑے ہیں

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )فرض کریں آپ کے سامنے میز پر پزل کے بہت سارے ٹکڑے بکھرے پڑے ہیں آپ مختلف ٹکڑے اٹھا کر ان کا جائزہ لیتے ہیں اور انہیں ترتیب دینے کی کوشش کرتے ہیں آہستہ آہستہ آپ ٹکڑوں کو ایک ترتیب میں جوڑنے لگتے ہیں۔پہیلی حل ہونے لگتی ہے۔تصویر کے خدوخال واضح ہونے لگتے ہیں اور آپ اس پہیلی کو حل کرنے کے لیے پہلے سے زیادہ پرجوش اور پرامید ہو جاتے ہیں اور بلآخر جب آپ تمام ٹکڑوں کو ایک خاص ترتیب دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اس کا نتیجہ ایک مکمل اور واضح تصویر کی صورت میں برآمد ہوتا ہے ۔لیکن اگر پزل کا کوئی ٹکڑا غائب ہو تو؟ ظاہر ہے تصویر مکمل نہیں ہو گی پہیلی حل نہیں ہو گی تصویر مکمل اور پہیلی حل کرنے کے لیے آپ کو اس غائب ٹکڑے کی تلاش کرنی ہو گی۔ لیکن اس غائب ٹکڑے کی تلاش تب ہی بامعنی صورت اختیار کر سکتی ہے جب آپ پزل کے تمام دستیاب ٹکڑوں کو ایک ترتیب دے دیں کیونکہ اس کے بعد ہی آپ حتمی طور پر بتا سکتے ہیں کہ بننے والی تصویر مکمل ہے یا ادھوری۔ پزل کا کوئی ٹکڑا غائب بھی ہے یا نہیں۔دستیاب ٹکڑوں کو ترتیب دینے سے پہلے کسی ٹکڑے کے غائب ہونے کا دعوی سراسر بے بنیاد اور غیر عقلی ہو گا ۔

کائنات بھی ایسی ہی اک پزل ہے۔سائنس موجود کو جاننے اور سمجھنے کی کوشش کرتی ہے۔ہم موجود کو سمجھ کر ہی غیر موجود کے بارے میں کوئی رائے قائم کر سکتے ہیں ہمارے سامنے بے شمار مظاہرِ فطرت بکھرے پڑے ہیں ہم ان مظاہرِ فطرت کا جائزہ لے کر اور انہیں ایک ترتیب میں پرو کر ہی کائنات کی ایک واضح تصویر دیکھ سکتے ہیں۔ کائنات کو طبعی و سائنسی بنیادوں پر سمجھنے کے بعد ہی ہم بہتر طور پر یہ فیصلہ کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں کہ کائنات کی تصویر مکمل کرنے کے لیے ہمیں مابعد الطبیعیات میں کسی غائب ٹکڑے کی تلاش کرنی چاہیے یا نہیں۔ فی الحال ہمیں مادی کائنات کی مکمل سمجھ نہیں ہے لہذا ہمیں قبل از وقت غیر ضروری مابعدالطبیعاتی دعووں کی گردان کر کے وقت ضائع کرنے سے گریز کرنا چاہیے اور اردگرد کی طبعی کائنات پہ دھیان دینا چاہیے۔ کائنات کی سائنسی بنیادوں پر تفہیم کا سفر انسانی صلاحیت و قابلیت کی کھوج کا سفر ہے یہ سفر جاری رہنا چاہیے کہ شاید کبھی ہم اپنی صلاحیتوں کا درست اندازہ لگانے کے قابل ہو سکیں کہ شاید کبھی ہم کائنات کی ہمارے پاس موجود آدھی ادھوری تصویر کو مکمل کر سکیں

مہران بشیر

Loading