فوج ، عدلیہ ریاست کے حتمی ستون، دونوں کا کردار ضروری
الیکٹرانک سوشل میڈیا دونوں کو موضوع بحث بنا کر ہم دنیا کو کیسا نقشہ پیش کر رہے
عالمی سطح پر سیاسی منظر نامے بدل رہے، جمہوریت کا پنپ جانا معجزے سے کم نہیں
ملک میں لیڈر شپ کا فقدان ، ترقی ہورہی نہ مسائل حل نقصان ملک و قوم کا ہور ہا
تجزیہ ۔۔۔۔شہزاد قریشی
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔تجزیہ۔۔۔شہزاد قریشی)فوج اور عدلیہ دنیا میں کسی بھی ریاست کے حتمی ستون ہوتے ہیں بد قسمتی سے پاکستان کے حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں ان دونوں اداروں کو موجودہ حالات میں اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ ان دو اہم ریاستی اداروں کو روزانہ کی بنیاد پر الیکٹرانک میڈیا ، سوشل میڈیا ، جلسے جلوسوں میں موضوع بحث بنا کر عالمی دنیا کو ہم اپنے ملک کا کیسا نقشہ پیش کر رہے ہیں۔ ہم ایسی چنگاریاں چاروں طرف پھیلا رہے ہیں جس سے شعلے بھڑک سکتے ہیں۔ اصل میں جو اس وقت ملک میں کہرام مچا ہے اس کہرام کی وجہ سیاسی جماعتیں ہیں سیاسی جماعتوں میں یزیدی اور حسینی ٹولے موجود ہیں ۔ اقتدار اور اختیارات نے انہیں نیم پاگل بنا دیا ہے۔ ایک دوسرے کو زچ کر کے آگے بڑھنا چاہتا ہے۔ یاد رکھیے عالمی سطح پر سیاسی منظر نامے بدل رہے ہیں جمہوریت کا پنپ جانا کسی معجزے سے کم نہیں۔ اس کی بنیادی وجہ لیڈر شپ کا فقدان ہے سیاسی لیڈر شپ کو اُس کی مقبولیت سے محروم کرنے کا نقصان ملک و قوم کا ہوتا ہے نہ ملک ترقی کرتا ہے ہے اور نہ عوام کے بنیادی مسائل حل ہوتے ہیں۔ نہ جمہوریت مستحکم ہوتی ہے جن سیاسی لیڈروں کی اپنی ہی جماعتوں میں یزیدی ٹولے موجود ہیں اور اپنے قائدین کے مخبر ہوں وہ قائدین اپنی مقبولیت کھو بیٹھتے ہیں ۔ ہر سیاسی جماعت میں مخبروں کی لائن لگی ہے۔ بقول شاعر نہ لو انتقام میرے ساتھ ساتھ چل کے۔ ہماری سیاست اور جمہوریت کا المیہ یہ ہے کہ ایسے ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیا جاتا ہے جن کو پاکستان اور عوام کے بنیادی مسائل کا ادراک ہی نہیں۔ صرف دھواں دھار تقریر کرنے سے سیاستدان نہیں کہلایا جا سکتا ۔ ایسے لوگ مخبر اور خوشامدی کہلو اسکتے ہیں۔ سیاستدان نہیں۔