Daily Roshni News

فیض کیا ہے

فیض کیا ہے فیض اصل میں ولی کامل کی آپ کی طرف توجہ کا نام ہے شفقت و مہربانی کا نام ہے جن سے آپ کو فیض کی طلب ہو ان کی طرف سے آپ کو روحانی سفر کو آگے بڑھانے کے لیے مدد و طاقت اور راہنمائی عطا کی جاتی ہے تاکہ آپ کا سفر آگے بڑھ سکےاور زندگی کے باقی امور میں آپ کے ساتھ شفقت و مہربانی کا معاملہ فرمائیں کسی بھی ولی اللہ سے فیض پانے کے لیے ضروری ہے کہ آپ کا ان سے ایسا تعلق ہو جو کسی اور سے نہ ہو دل میں ایک خاص محبت ہو وہی محبت آپ کو فیض کے قریب کرتی ہے
فیض سے مراد رنگ چڑھنا بھی ہے اگر کسی پہ کسی کا رنگ چڑھ گیا تو یہ یقیناً فیض ہوا طرزِ فکر اور طرزِ عمل کا تبدیل ہونا فیض ہے مرشد تو ایک بحرِ بیکراں کی طرح ہوتا ہے آپ کی مرضی ہے کہ اس سمندر میں ہاتھ دھو کے پیچھے ہو جاؤ چاہے ایک ہی بار نہا کے باھر نکل آؤ یا پھر ساری عمر اس سمندر میں ڈبکیاں لگاتے رہو وہ آب زم زم کا کام کرے گا ہم جتنی بار بھی گندے ہو کے آئیں گے ہر بار صاف کرے گا ویسے لوگ تو ظاہری فائدے کی بات کو بھی فیض مانتے ہیں لیکن اصل فیض یہ ہے کہ آپ جن سے فیض لے رہے ہو ان جیسے بن جاؤ مطلب مرشد کے رنگ میں رنگ جاؤ مرشد کے حکم کو مرید مانے سالک و عاشق کے لیے لازم ہے کہ وہ مرشد کے دامن کو نہ چھوڑے کیونکہ مرشد وہ ہستی ہوتی ہے جو طلبگار کو منزل مقصود پر پہنچاتی ہے حضور نبی مکرم صلیٰ اللّٰہ علیہِ وآلہ وسلّم کے فیضان سے مالا مال کرتی ہے دل میں حُبّ رسول اللّٰہ صلیٰ اللّٰہ علیہِ وآلہ وسلّم کی شمع روشن کرتی ہے اور ان کی کچہری پاک تک پہنچاتی ہے اللّٰہ کی پہچان اور معرفت کرواتی ہے وحدانیت کا جام پلاتی ہے مرشدِ کامل کی نگاہ طالب کو صحیح معنوں میں عاشقِ رسول اللّٰہ صلیٰ اللّٰہ علیہِ وآلہ وسلّم بناتی ہے اور ولائت کے سفر طے کرواتے ہوئے اللہ کے قرب تک لے جاتی ہے

Loading