قطعہ
بجلی کے بل
شاعر۔۔۔ناصر نظامی
بجلی کے بلوں نے توڑا یہ کیسا قہر
ہنگامے ہو رہے ہیں برپا، شہر در شہر
غربت زدہ لوگ کر رہے ہیں خود کشیاں
اس مہنگائی نے توڑی ہے لوگوں کی کمر
قطعہ
بجلی کے بل
شاعر۔۔۔ناصر نظامی
بجلی کے بلوں نے توڑا یہ کیسا قہر
ہنگامے ہو رہے ہیں برپا، شہر در شہر
غربت زدہ لوگ کر رہے ہیں خود کشیاں
اس مہنگائی نے توڑی ہے لوگوں کی کمر