Daily Roshni News

لفظ “کنجر” پنجابی میں ایک گالی۔۔۔؟

لفظ “کنجر” پنجابی میں ایک گالی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )لفظ “کنجر” پنجابی میں ایک گالی کی علامت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے مگر خالص اردو میں اس کا مطلب سمجھنے کیلئے یہ تحریر پڑھیں:

جوش ملیح آبادی صاحب لاہور تشریف لائے۔ ایک صاحب زادے نے استدعا کی کہ میر تقی میر کا ایک شعر ہے ، ذرا سمجھا دیا جائے اور تشریح کی جائے

جوش صاحب نے گلوری منہ میں رکھتے ہوئے پوچھا،

کہیے میاں صاحب زادے کون سا شعر ہے؟

نوجوان نے بتایا:

“میرؔ جی اس طرح سے آتے ہیں

جیسے کنجر کہیں کو جاتے ہیں”

جوش مسکرائے اور فرمایا، “کنجر” تنگ کر رہا ہے؟

نوجوان نے کہا جی ہاں جناب

جوش صاحب بولے ، دیکھیے ، یہ پنجاب کا کنجر نہیں ہے۔

گنگا جمنا کی وادی میں کنجر “خانہ بدوش” کو کہتے ہیں۔

جس کا کوئی متعین ٹھکانہ نہ ہو ، کبھی کہیں تو کبھی کہیں رہتا ہو.

تو میر صاحب اس شعر میں اپنے آپ کو کسی  خانہ بدوشی سے تشبیہہ دے رہے ہیں.

Loading