Daily Roshni News

لیکوریا کیا ہے اور اسکا حل ؟  ۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکتر اختر ملک

لیکوریا کیا ہے اور اسکا حل ؟  Leukorrhea / Candiadis

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ لیکوریا کیا ہے اور اسکا حل ؟  ۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکتر اختر ملک)جسمانی لیکوریا بھی نوجوان مردوں میں قطرے گرنا یا جریان کی طرح کا خواتین کا عام مسلئہ ہے، جو خواتین کی اندام نہانی سے سفید مادہ کا اخراج ہوتا ہے ، جو زیادہ تر نوجوان اور غیر شادی شدہ خواتین میں پایا جاتا ہے۔ دراصل خواتین کے لیے وجائنل ڈسچارج (لیکوریا) ایک قدرتی عمل ہے، جو اندام نہانی کی صفائی میں مدد دیتا ہے۔ یہ عمل اس وقت تک نارمل ہے جب تک رطوبت شفاف، انڈے کی سفیدی جیسی، بغیر بُو اور خارش کے اور مقدار میں محدود ( یعنی 2ml تک ) ہو۔ تاہم، اگر رطوبت کی مقدار زیادہ ہو، بُو آئے یا خارش ہو یا درد ، بخار ہو تو، پھر ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ اس مسئلے کو صحیح طور پر سمجھنے اور اس پر بات کرنے میں عموماً خواتین کو جھجھک محسوس ہوتی ہے، لیکن اس بارے میں آگاہی اور مناسب علاج سے یہ مسئلہ آسانی سے حل کیا جا سکتا ہے۔

عام طور رطوبت کے بہنے کو اعضائے مخصوصہ کی صحت کو برقرار رکھنے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے لیکن اگر اس کا سامنا زیادہ عرصے کے لیے کرنا پڑے یا اس بہاؤ کے دوران جسم میں تبدیلیاں واقع ہوں تو طبی مدد کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس بہنے والی رطوبت کا اصل مقصد جسم سے نقصان دہ بیکٹیریا کا اخراج ہے۔ اگر یہ اخراج بُو کے بغیر یا سفید ہو تو نارمل سی بات ہے ،لیکن اگر یہ گاڑھا یا بدبودار اور جلن درد  ہو تو پھر یہ کسی انفیکشنز کی علامت ہو سکتی ہے ۔

👈 لیکوریا  کی اقسام

لیکوریا کی 2 اقسام ہوتی ہیں جیساکہ،

1: جسمانی لیکوریا    (Physiological leukorrhea)

 جسمانی لیکوریا، لیکوریا کی ایک قسم ہے جس میں ہارمونل عدم توازن کی وجہ سے اندام نہانی کا اخراج ہوتا ہے۔  مطلب جسمانی لیکوریا کی وجہ کوئی انفیکشنز نہیں ہوتا۔اور اس میں علاج کی ضرورت نہیں ہوتی ۔جیساکہ

1: حمل کے ابتدائی دنوں میں

2: نوجوان لڑکیوں میں بلوغت کے وقت

3:جنسی طور پر دلچسپ مرحلہ کے وقت

جسمانی لیکوریا ایک ایسی حالت ہے جو پیدائش کے ایک ہفتے بعد نوزائیدہ بچوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے کیونکہ ان کے نظام میں ایسٹروجن کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

2: پیتھولوجیکل لیکوریا.  (pathological leukorrhea)

پیتھولوجیکل لیکوریا میں علاج اور میڈیسن کی ضرورت ہوتی ہے ،اور اس کی کافی وجوہات ہیں۔

1: اندام نہانی میں خمیر کا یعنی فنگل انفیکشن

 یہ ایک عام  انفیکشن ہے جسکو کینڈیڈیسیس بھی کہا جاتا ہے۔

2: سروائسائٹس

 سروائسائٹس ایک ایسی حالت ہے جس میں خواتین کو کمر کے نچلے حصے میں درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔  یہ حالت مانع حمل آلات سے الرجک ردعمل اور گریوا کی سوزش کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔

3: ٹرائکوموناس وگینائٹس

ٹرائیکومونیاسس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔  اس حالت میں، ایک پیلے رنگ کا جھاگ دار مادہ ہوتا ہے جو خارش کا باعث بھی بنتا ہے۔

لیکوریا  کی وجوہات یا رسک فیکٹر

جیسا کہ

1:غیر محفوظ جماع اور صفائی ستھرائی کی کمی

2: حمل کے دوران خواتین کی شرمگاہ پر چوٹ لگنا،                                     3؛پیشاب کی نالی کے انفیکش

4:فنگل یا بیکٹیریل انفیکشن

5؛خون کے سرخ خلیوں کی کمی یا خون کی کمی

6؛ ذیابیطس اور سٹرائیڈ کا بے جا استعمال وغیرہ

7: ڈیپریشن انزائٹی تنائو بھی لیکوریا کے امکان کو بڑھا دیتی ہیں ۔

👈 پیتھولوجیکل لیکوریا کی علاماتِ

 1:پیٹ کے نچلے حصے میں درد یا دکھنا

2: چڑچڑاپن اور موڈ کا خراب ہونا

3:سر درد اور جسمانی کمزوری محسوس ہونا

4: مباشرت  میں درد یا کھجلی کے احساسات کا ہونا

5: پنڈلیوں یا جسم کے نچلے حصوں میں درد کا ہونا

6:اندام نہانی سے بدبو دار مادہ کا اخراج کا ہونا

7؛ زیر جامہ پر سفید یا پیلے داغ کا ہونا

8: کمزوری کا ہونا

9: کم میٹابولزم کی علاماتِ کا ہونا

10:سستی بے چینی یا وزن کم ہونا علامتیں ہو سکتی ہیں۔

👈 پیتھولوجیکل لیکوریا کی پیچیدگیاں

 بعض صورتوں میں، لیکوریا ایک سنگین حالت کی علامت ہو سکتی ہے، جیساکہ

1: شرونیی سوزش کی بیماری (PID)، تولیدی اعضاء کا ایک سنگین انفیکشن ہے جو بانجھ پن اور دائمی شرونیی درد کا سبب بن سکتا ہے۔

2: سروائیکل کینسر

3:زنانہ بانجھ پن، خاص طور پر اگر لیکوریا کی بنیادی وجہ ہارمونل عدم توازن یا STIs سے متعلق ہو

👈 پیتھولوجیکل لیکوریا کی تشخیص

اسکی تشخیص مریض کی طبی ہسٹری ,علامتوں اور لیب ٹیسٹ سے کی جاتی ہے۔ جیسے کہ

1) Vaginal Swab test / vaginal discharge C/S

2) Urine Analysis test

3) CBC, ESR etc…

👈 پاکستان میں لیکوریا کا علاج مشکل کیوں ہے؟

یہ امر کس قدر پریشان کن ہے کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کے ‘پوشیدہ امراض’ پر بات کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے- ملک بھر میں لاکھوں خواتین شاید صرف اس وجہ سے اس معمولی فنگل بیماری کا علاج نہیں کروا پاتیں کہ وہ اس بارے میں گھر میں کسی کواعتماد میں نہیں لے پاتیں یا پھر

گھروالےتعلیم کی کمی کے باعث اس بیماری کا میڈیکل علاج کروانا ضروری نہیں سمجھتے اور دیسی ٹوٹکوں یا جعلی حکیموں کی دوائیوں سے کام چلاتے ہیں۔جو بیماری نسبتاً

سستی دوا سے چند دنوں میں ٹھیک ہو سکتی ہے۔

میڈیکل میں لیکوریا کا علاج آسانی سے کیا جا سکتا ہے ،اور لیکوریا کا علاج لیکوریا کی وجہ کے مطابق کیا جاتا ہے، جسمانی لیکوریا میں کسی قسم کی ادویات کی ضرورت نہیں ہوتی۔ باقی انفکشنز والے لیکوریا کا جراثیم کی نوعیت کے مطابق مختلف میڈیسن سے علاج کیا جاتا ہے۔

باقی وجائینل فنگل انفیکشن کا علاج مشکل اس لیے ہے کہ یہ انفیکشن عورت سے مرد کو، اور مرد سے عورت کو بار بار ہوتا ہے (اسے پنگ پانگ ایفیکٹ بھی کہتے ہیں۔)

علاج کی کامیابی کے امکانات اسی صورت میں زیادہ ہوتے ہیں کہ متاثرہ خاتون اور اس کے جنسی پارٹنر دونوں کا علاج ایک ساتھ کیا جائے چاہے مرد میں انفیکشن کی کوئی علامات نہ بھی ہوں۔

Regards Dr Akhtar Malik

Follow me Dr-Akhtar Rasheed

Loading