Daily Roshni News

مائیکروکنٹرولرز پر مصنوعی ذہانت ۔۔۔ تحریر: محمد سلیم

مائیکروکنٹرولرز پر مصنوعی ذہانت (TinyML)

تحریر۔۔۔محمد سلیم

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انترنیشنل ۔۔۔ مائیکروکنٹرولرز پر مصنوعی ذہانت ۔۔۔ تحریر: محمد سلیم)کبھی سوچا ہے آپ کے گھڑی یا ریموٹ کنٹرول میں بھی مصنوعی ذہانت ہو سکتی ہے؟ جی ہاں، یہ کوئی مذاق نہیں۔ TinyML کی دنیا میں ہم مصنوعی ذہانت کو اتنا چھوٹا کر دیتے ہیں کہ وہ ایک چھوٹے سے مائیکروچپ پر سما جاتا ہے – بغیر انٹرنیٹ کے، بغیر کسی بڑے سرور کے۔ یہ ٹیکنالوجی ایسی ہے جیسے کسی جن کو شیشے میں بند کر دیا گیا ہو۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ یہ چپس اکثر ہماری انگلی کے ناخن سے بھی چھوٹی ہوتی ہیں۔ مگر ان میں وہ ساری صلاحیت ہوتی ہے جو کبھی سپر کمپیوٹرز تک محدود تھی۔ آپ کا سمارٹ تھرموسٹیٹ اب نہ صرف درجہ حرارت کنٹرول کرے گا بلکہ آپ کی روزمرہ کی عادات کو سیکھ کر خود کو ایڈجسٹ بھی کر لے گا۔ کھیتوں میں لگے سینسر مٹی کی نمی اور فصلوں کی صحت کا اندازہ لگا کر کسان کو پیغام بھیج دیں گے۔

اس ٹیکنالوجی کا اصل کمال اس کی کارکردگی میں ہے۔ یہ نظام صرف ایک یا دو بیٹریوں پر مہینوں چل سکتے ہیں۔ یہ خاص طور پر ان جگہوں کے لیے انمول ہے جہاں انٹرنیٹ نہیں پہنچتا یا جہاں ڈیٹا کی رازداری انتہائی اہم ہے۔

آج ہارورڈ یونیورسٹی سے لے کر گوگل تک سب TinyML پر تحقیق کر رہے ہیں۔ MIT کے طلباء نے تو ایک ایسا نظام بنایا بھی ہے جو چھوٹے کیڑوں کی حرکات کو پہچان سکتا ہے۔ دوسری طرف گوگل نے TensorFlow Lite کا ورژن متعارف کرایا ہے جو خاص TinyML کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

مستقبل قریب میں ہم دیکھیں گے کہ ہمارا ہر چھوٹا سا گھریلو آلہ ذہین ہو جائے گا۔ اور یہ سب کچھ اس طرح ہوگا جیسے کہیں کوئی جادو ہو – خاموش، غیر مرئی، مگر انتہائی مؤثر۔ شاید اگلے دس سالوں میں ہمارے اردگرد موجود 90 فیصد الیکٹرانک آلات میں یہ چھوٹے دیوتا آباد ہو چکے ہوں گے۔

#TinyML #مصنوعی_ذہانت #ٹیکنالوجی #مستقبل #خودکار_نظام #ڈیجیٹل_انقلاب #سمارٹ_ڈیوائسز

Loading