Daily Roshni News

مجلس محمدی ﷺ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)حاجی امداد اللہ مہاجر مکی رحمتہ اللہ علیہ کے زمانے میں ایک بزرگ تھے  انہیں ہر رات حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ  وسلم کی زیارت ہوتی تھی یہ بزرگ حج پر آئے تو مکہ  مکرمہ سے مدینہ منورہ روانہ ہوئے اس زمانے میں اونٹوں پر سفر ہوتے تھے تو ایک نو دس سال کا بچہ تھا بچہ سید زادہ تھا آل رسول صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وسلم میں سے تھا اس بچے ے پا اونٹ تھا اوروہ بچہ  مدنی تھا یعنی کہ مدینہ منورہ کے سادات میں سے تھا اس بزرگ نے اس بچے سے مدینہ منورہ جانے کا سودا کر لیا اور اونٹ پر بیٹھ کر مدینہ منورہ چل پڑے وہ بچہ بہت معصوم تھا  اس بچے نے سفر کیا ہوا تھااب اس بچے کو جگہ جگہ نیند آجاتی تھی

اور یہ بزرگ جلالی بزرگ تھے بچے کو جیسے نیند آجاتی یہ بزرگ اس بچے کو پکڑ کے جھنجھوڑ دیتے کہ میں نے مدینہ منورہ  پہچنا ہے اور تم سو رہے ہو اور مجھے دیر کر رہے ہو میں نے نماز پر بھی پہچنا ہے بچے کو پھر اونگ آجاتی چلتے چلتے تو بزرگ ہلا  دیدیتے بچے کو پھر اونگ  آجاتی بزرگ پھر ہاتھ مار دیتے بالآخر جب بچے کو نیند آئی تو بزرگ نے اس بچے کے منہ پر زور سے طمانچہ دے مارا بچہ زمین پر گر پڑا بچہ سادات تھا بزرگ کے اس عمل پر خاموش رہا خیر  بزرگ مدینہ منورہ پہنچ گئے بس اس بزرگ کو اسی رات سے آقا کریم صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وسلم کی زیارت ہونا بند ہوگئی پھر مدینہ طیبہ میں اس بزرگ نے بڑے جتن کیے  توبہ استغفار کیے نوافل پڑهے تلاوت کی درود پاک پڑها جو کچھ کر سکتے تھے کیا مگر معافی نہیں ہوئی جتنے اولیاء اللہ کی خبر ملی ان کی بارگاہ میں گئے پر معافی نہ ملی  ہر ولی نے سفارش کی پر معافی نہ ملی معافی کی حد کردی پر آقا کریم صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وسلم کی زیارت بحال نہیں ہوئی  رو رو کے بری حالت ہوئی کھانا پینا چھوٹ گیا اور سونا چھوڑ دیا کئی دن گزر گئے زاروقطار روتے ہی رہتے تھے اس وقت کسی نے بتایا یہاں ایک مجذوبہ عورت رہتی ہے وہ مجذوبہ عورت پچھلی رات  آقا کریم صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وسلم کے روضہ انور  کی زیارت کرنے  باب اسلام سے اندر آتی اور پھر باہر چلی جاتی  ساری رات وہ عورت اس طرح الٹے پاؤں پھر کے آقا کریم صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وسلم کے دیدار کا وظیفہ کرتی تھی

مجذوبہ عورت کچہری کی حاضری والی بڑی کامل ولی اللہ تھی کسی کامل بزرگ نے کہا کہ بس اب یہ مائی صاحبہ ہیں ان کے پاس جاؤ وہ بزرگ اس مائی صاحبہ کے قدموں میں جا کر گر گئے اور خوب روتے رہے بڑی دیر تک مائی صاحبہ نے خیال نہیں کیا پھر وہ عجیب کیفیت میں آگئیں  اور اس بزرگ سے پوچھا کیا وجہ کیوں روتے ہیں بزرگ نے عرض کیا میری آقا کریم صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وسلم کی حاضری بند ہوگئی آقا کریم صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وسلم میرے اس مدنی بچے کے منہ پر تھپڑ مارنے والے عمل سے ناراض ہیں مجھ سے یہ بہت بڑی گستاخی ہو گئی تھی عورت کو ساری داستان بیان کی پھر آقا کریم صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وسلم کی بارگاہ سے معافی کا جب اذن ہوا تو عورت نے بزرگ کا بازو پکڑا اور کہا  شف هذا رسول الله

آنکھیں کھولو اور دیکھو یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ واصحابہ وسلم اور بیداری کے عالم میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ واصحاببہ وسلم کی کچہری میں پہنچا دیا

آج بھی مرد وعورت بلا تفریق جنس یہ مقام پا سکتے ہیں اپنے دل کو اخلاص سے آراستہ کریں اور حضؤری قلب کے ساتھ بارگاہ رسالت میں متوجہ رہیں تو لمحے بھر کی مسافت پر آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محفل سجی ہوئ ہے

Loading