Daily Roshni News

محبت وہ طاقت ہے جو معجزے کر سکتی ہے۔

کہانی: “آخری پتہ”

محبت وہ طاقت ہے جو معجزے کر سکتی ہے۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انترنیشنل )ایک دفعہ کا ذکر ہے، کسی پرانے شہر میں دو سہیلیاں، مہر اور ثنا، ایک چھوٹے سے کمرے میں کرایہ پر رہتی تھیں۔

مہر ایک مصورہ تھی، خوابوں میں رنگ بھرتی، تو ثنا ایک خاموش اور حساس لڑکی تھی، جو کتابوں کی دنیا میں کھوئی رہتی۔

اچانک ایک دن ثنا بیمار ہو گئی۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ وہ بہت کمزور ہو چکی ہے اور اسے جینے کی امید کم ہے۔

ثنا بستر پر لیٹی، کھڑکی سے ایک بوڑھے درخت کو دیکھتی رہتی۔ خزاں آ گئی تھی، درخت کے پتے ایک ایک کر کے جھڑ رہے تھے۔

ایک دن اس نے آہستہ سے کہا:

“جب یہ آخری پتہ بھی گر جائے گا، میں بھی چلی جاؤں گی…”

مہر کا دل کانپ اٹھا۔ وہ ثنا کو چھوڑنا نہیں چاہتی تھی۔

چپکے سے، رات کے اندھیرے میں، جب تیز ہوا نے درخت کو جھنجھوڑا، مہر نے ایک پرانا سا کینوس اور سبز رنگ لیا،

اور درخت پر ایک مصنوعی پتہ بنا دیا — ایسا حقیقی، کہ صبح ہوتے ہی ثنا حیران رہ گئی۔

“دیکھو! آخری پتہ ابھی تک زندہ ہے…”

ثنا کے دل میں امید کی ایک کرن جاگی۔

اس نے سوچا، شاید قدرت نے اسے جینے کا ایک اور موقع دیا ہے۔

رفتہ رفتہ، ثنا کی طبیعت بہتر ہونے لگی۔

اس نے پھر سے مسکرانا شروع کیا، اور زندگی کی طرف لوٹ آئی۔

لیکن مہر… وہ رات کی سردی اور برستی بارش میں دیر تک باہر کام کرنے سے بیمار ہو گئی تھی۔

وہ اپنا سب کچھ دے کر ثنا کو زندگی کا تحفہ دے چکی تھی۔

چند دنوں بعد، مہر ہمیشہ کے لیے خاموش ہو گئی۔

کھڑکی سے جھانکتے ہوئے، جب ثنا نے یہ حقیقت جانا، تو اس کی آنکھوں میں آنسو چھلک پڑے۔

آخری پتہ، جو اب بھی ہوا کے جھونکوں کے باوجود ٹکا ہوا تھا،

مہر کی محبت اور قربانی کی نشانی بن گیا۔

سبق:

کبھی کبھی، ہماری چھوٹی سی قربانی کسی کی پوری زندگی بدل سکتی ہے۔

محبت وہ طاقت ہے جو معجزے کر سکتی ہے۔

Loading