جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو مدارس رجسٹریشن ایکٹ پر رضامند کرنے کیلئے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان متحرک ہوگئی۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی سربراہی میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، ڈاکٹر فاروق ستار اور سید امین الحق پر مشتمل ایم کیو ایم کے وفد نے اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچ کر ان سے ملاقات کی، وفد میں شامل تھے۔
ایم کیو ایم وفد سے ملاقات کے بعد بھی مدارس رجسٹریشن ایکٹ پر اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے، ایم کیو ایم نے مولانا کے مطالبات کو جائز قرار دے دیا۔
ایم کیوایم کے ارکان سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہا مدارس کے معاملے کو ایوان صدر نے الجھایا ہے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دینی مدارس ایکٹ پر نوٹیفکیشن کا مطالبہ کر رہے ہیں، ایم کیو ایم ہمارا مطالبہ حکومت تک پہنچا دے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن اور حکومت کے مذاکرات پر اپنا کردار بھی واضح کیا۔
دوران گفتگو صحافی نے مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا کہ کیا آپ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات میں اپنا کردار ادا کریں گے؟ جس پر مولانا نے جواب دیا کہ جو بات مجھ تک نہیں پہنچی اس پر فی الحال تبصرہ نہیں کرسکتا ہوں۔
اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ مولانا کے پاس بہت دلیلیں ہیں، ان کا پیغام آگے پہنچائیں گے۔