Daily Roshni News

مراقبہ کیا ہے؟۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکتر وقار یوسف  عظیمی۔۔۔آخری قسط

مراقبہ کیا ہے۔

تحریر۔۔۔ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی

قسط نمبر4

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔مراقبہ کیا ہے؟۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکتر وقار یوسف  عظیمی ) اثرات در اصل انسان کے لیے فطرت کی نوازشات اور انعام کی حیثیت رکھتے ہیں۔

مراقبہ سے بہتر طور پر استفادے کے لیے ضروری ہے کہ مراقبہ کرتے ہوئے ہم خود کو فطرت سے قریب کرنا شروع کر دیں۔ اس کام کی ابتداء ہمیں غذائی اجزاء اور خورونوش کے معمولات کے جائزے سے کرنا چاہیے۔

انسان کی غذا اور دیگر ضروریات کے بارے میں فطرت کا منشاء سمجھنے کے لیے جسم انسانی کے مختلف نظاموں پر غور کرنا چاہیے۔ انسان کے نظام ہضم Digestive System کے مطالعے سےواضح ہوتا ہے کہ انسانی غذا کا بڑا حصہ سبزیوں، دالوں، چاول، پھلوں اور دودھ پر مشتمل ہونا چاہیے۔ ہماری غذا میں گوشت کی مقدار کم ہونی چاہیے۔ گوشت کے ذریعے جسم میں پروٹین ملتے ہیں لیکن صرف گوشت میں ہی نہیں بلکہ کئی دالوں اور بعض سبزیوں میں بھی وافر مقدار میں پروٹین ہوتے ہیں۔

ہم اپنی غذائی خواہشات اور عادتوں کا جائزہ لیں تو پتا چلتا ہے کہ ہمارے کھانوں میں گوشت کا استعمال غیر ضروری حد تک زیادہ ہے۔ بعض افراد تو کھانوں میں صرف وہ ڈشز ہی پسند کرتے ہیں جن میں گوشت ہو اور سبزیاں نہ ہوں۔

مراقبہ کسی بھی مقصد کے لیے کیا جائے بہتر نتائج کے لیے مراقبہ کی ابتدا میں ہی اپنے غذائی معمولات کا جائزہ لے لیا جائے۔ جہاں اس معمول میں رد و بدل کی ضرورت ہو وہ کر لیا جائے۔ عام طور پر بھی اس بات کا خیال رکھیے کہ آپ کی غذا میں گوشت کی مقدار کم اور سبزیوں، دال، چاول اور پھلوں کی مقدار زیادہ ہو، مناسب غذائیت کے حصول کے لیے مائع اشیاء میں دودھ کے استعمال پر غور کیجیے۔ انسان کا بہت گہرا تعلق مٹی اور پانی کے ساتھ ہے۔ یوں سمجھیے کہ پانی زندگی ہے اور مٹی اس زندگی کی نمو کا ذریعہ ہے۔ فطرت سے قربت بڑھانے میں مٹی اور پانی بہت مددگار ہیں۔

پانی زیاد و پیجیے اور پانی پینے کے لیے مٹی کے برتن زیادہ استعمال کیجیے۔ پانی پیتے ہوئے مٹی کی سوندھی سوندھی خوشبو فرحت و تسکین کے احساس سےسرشار کر دیتی ہے۔ پینے کے پانی کو مٹی کے صراحی یا منکے میں رکھیے اور پانی پینے کے لیے مٹی کا پیالہ یا گلاس استعمال کے جیس۔

مٹی اور پانی کا اتنا سا ملاپ ہی آپ کو فطرت کےقریب لانے میں بہت معاون ہو گا۔

 لباس کا جائزہ:اچھا لباس انسان کی شخصیت کو چار چاند لگا دیتا ہے۔ خواتین تو لباس کے معاملے میں بہت ہی حساس ہوتی ہیں۔ خواتین کی منفرد نظر آنے کی خواہش کی سب سے زیادہ تکمیل ملبوسات کے ذریعہ ہی ہوتی ہے۔ بعض مرد بھی لباس کے معاملے میں اپنے شوق اور اعلی ذوق کا اظہار کرتے ہیں۔

لباس انسان کے ذوق کا عکاس ہوتا ہے۔ لباس کسی حد تک انسان کے موڈ پر بھی اثر انداز ہوتا ہے۔فطرت سے قربت یادوری میں لباس کا بھی حصہ ہے۔ مراقبہ سے زیادہ فائد ہ پانے کے لیے بہتر ہوگا کہ ہمارے ملبوسات میں کاٹن کا حصہ زیادہ ہو۔ گرمیوں میں مصنوعی ریشے سے تیار کردہ لباس کم سے کم اور سوتی کپڑے کے ملبوسات جب کہ سردیوں میں سوتی اور اونی ملبوسات استعمال کیے جائیں۔

روشنی، تازہ ہوا، صاف پانی، متوازن اور سادہ خوراک، بھر پور نیند ، جسم، لباس، رہائش اور ماحول کی صفائی، ورزش اور صحت کے دیگر اصولوں پر کار بند  رہنے سے انسان جسمانی اور ذہنی طور پر صحت مند رہتا ہے۔ مراقبہ کرنے والے کو ان امور کا بہت زیادہ خیال رکھنا چاہیے۔ ان امور کا نفاست طبع اور ذہنی کار کردگی کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ ان باتوں پر عمل کر کے مراقبہ سے زیادہ فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

مثبت طرز فکر:مراقبہ سے خاطر خواہ فوائد حاصل کرنے کے لیے مثبت طرز فکر اپنانا سکھئے ۔۔۔

زندگی میں کئی بار حالات و واقعات آپ کی مرضی کے مطابق نہیں ہوتے۔ خوشی ہو یا غم ، آسانی ہو یا مشکل، ہر موقع پر معاملہ کے روشن پہلو پر نظر رکھنا سکھئے۔ زندگی کے کسی شعبہ میں مقابلہ آرائی کو ذاتی مخالفت میں تبدیل نہ کیجئے۔ دوسروں کی اچھائیوں اور خوبیوں کو دیکھئے۔ حالات کیسے ہی نا موافق کیوں نہ ہوں ہمیشہ پر امید رہنے کی کوشش کیجئے۔ غصہ اور منفی جذبات پر قابورکھئے۔

ناکامیوں سے مایوس نہ ہوں بلکہ ناکامیوں سے بھی کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کیجئے۔ زندگی میں اعلیٰ مقام ان لوگوں کے حصے میں آتا ہے جو اپنے مقصد کے لئے محنت اور کوشش کرتے ہیں۔

 مراقبہ کی تیاری :مراقبہ کرنے کے لیے تیاری رات سے ہی شروع کر دی جائے۔ رات ڈنر میں متوازن اور قابل ہضم غذا کھائیں۔ فاسٹ فوڈ، کولا ڈرنک ، مرچ مسالوں والے مرغن کھانوں سے حتی الامکان پر ہیز کریں۔ زیادہ چاکلیٹ یا چائے اور کافی پینا بھی آپ کی صحت اور نیند دونوں پر خراب اثرات مرتب کرتا ہے۔ رات کے کھانے اور سونے کے درمیان کم از کم دو گھنٹے کا وقتہ ہو۔ صبح مراقبہ کے لیے ایک وقت مخصوص کرلیں اور اس سے تقریباً آٹھ گھنٹے پہلے سو جائیں، رات کو اگر وقت پر سوئیں گے تو صبح وقت پر ہی آنکھ کھلے گی۔ اگر آپ وقت پر بیدار نہیں ہو سکتے تو الارم لگالیں، لیکن اپنی نیند آٹھ گھنٹے پوری کریں تاکہ آپ کی صبح ہشاش بشاش ہو اور آپ مراقبہ کرنے کے لیے ذہنی اور جسمانی اعتبار سے تیار ہوں گے۔

مندرجہ بالا سطور پڑھتے ہوئے ہو سکتا ہے کہ آپ یہ سوچ رہے ہوں کہ مراقبہ کے لیے اتنے جتن کون کرے….؟

جس طرح علم دانش و بصیرت کے بغیر ادھورا ہے۔ اسی طرح کسی مقصد کے تعین اور مثبت رویہ اختیار کیے بغیر ، اپنی صحت اور معمولات زندگی کو فطرت کے تقاضوں کے مطابق ڈھالے بغیر مراقبہ کرنے سے مطلوبہ جسمانی اور ذہنی فوائد نہیں مل سکتے۔ اگر آپ مراقبہ نہ بھی کر رہے ہوں تب بھی اپنی صحت کی بہتری اور اپنی جسمانی وذہنی صلاحیتوں سے زیادہ سے زیادہ فائد ہ اٹھانے کے لیے آپ کو اپنی زندگی کے مختلف م ف معمولات کا جائزہ لینا چاہیے۔ امید ہے کہ بہتر نتائج کے لیے آپ کئی معمولات کے مراقبہ سے تعلق کو سمجھ گئے ہوں گے۔تو چلیے !! اب مراقبہ ، شروع کرتے ہیں ….

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ جون2022

Loading