Daily Roshni News

مراقبہ ہال آسٹریا کے زیر اہتما م علمی ، ادبی نشست  کا انعقاد

مراقبہ ہال آسٹریا کے زیر اہتما م علمی ، ادبی نشست  کا انعقاد

محمد جاوید عظیمی کی خصوصی شرکت اور پر معز علمی خطاب

مختلف مکتبئہ فکر سے سے وابستہ سرکردہ شخصیات کی بھرپور شرکت۔

میزبان اول آفتاب سیفی عظیمی نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔۔۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔نمائندہ خصوصی) علمی ادبی اور روحانی سلسلئہ عظیمیہ کے نیٹ ورک مراقبہ ہا ل ہالینڈ کے نگران حاجی محمد جاوید عظیمی آجکل آسٹریا  کے نجی دورے پر ہیں ۔ مراقبہ ہال آسٹریا  کے کو آرڈینیٹر محمد آفتاب سیفی عظیمی اس دورے کے میزبان اول ہیں۔ گزشتہ روز بروز ہفتہ 19اگست 2023 کو شام سات بجے انھوں نے اپنی رہائش  گا سیفی ہاؤس  میں پُروقار  ادبی، علمی نشست کا اہتما م کیا۔ جس میں مختلف  مکتبئہ  فکرسے تعلق رکھنے والی معروف سرکردہ شخصیات نے بھرپور شرکت کرکے پروگرام کی رونق کو دوبالا کر دیا۔ مذکورہ ادبی ، علمی نشست کا آغاز اللہ تعالیٰ کی آخری آفاقی مقدس کتاب قرآن مجید کی تلاوت سے طارق حسین نے کیا جبکت سے طارق نق کو دوبالا سرکردہ شہ بارگاہ رسالت مآب ﷺ میں نعتیہ اشعار پیش کرنے کی سعادت محسن بلوچ نے حاصل کی بعدازں بزم ادب کے حوالے سے شعرو سخن کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔

مذکورہ پروگرام کی نقابت کرتے ہوئے عابد ملک نے اپنے شاعرانہ خیالات کا اظہار کیااور محفل میں موجود معروف شاعر فہیم بابر خان،  پروفیسر مسرت شوکت اعوان، مقصود مغل نے اپنی تحریر کردہ غزلوں سے شرکا ،تقریب کو مستفید کیا جبکہ شعری ذوق رکھنے والے حضرات نے بھی  اپنی تسکین اور محفل میں رنگ بکھیرنے کے لئے معروف شعراء کے ناقابل فراموش اشعار کا سہارا لیا خاص طور پر خواجہ منظور احمد نے اپنے خوبصورت ترنم میں حکیم ناصر کا شہرہ آفاق  کلام جب سے تُو نے مجھے دیوانہ بنا رکھا ہے پیش کر کے  خوب داد وصول کی۔ طارق حسین ، ندیم خان ، الحاج خواجہ نسیم ، غلام  مصطفٰے  بلوچ ، مرزا محمد شبیر ، ملک خلیل، راجہ اظہر عباس سیالوی  نےمنتخب اشعار پیش کئے جبکہ محمد عارف سعید، ناصر بشیر اور شاہد تنویر شریک محفل رہے خواجہ علامہ  عبدالحفیظ الازہری نے انتہائی مختصر خطاب کیا

اور ہالینڈ سے خصوصی طور پر تشریف لائے ہوئے نگران مراقبہ ہال ہالینڈ محمد جاوید عظیمی کو اپنا وقت عطیہ کرتے ہوئے  کہا کہ آپ روحانیت پر گفتگو فرما کر ہم سب کے قلوب و اذہان کو معرفت الہی کے نور سے منور فرمائیں۔ اس ادبی اور علمی نشست کے مہمان خصوصی جاوید عظیمی نے مراقبہ ہال آسٹریا کے کور آرڈینیٹر محمد آفتاب سیفی عظیمی کا خوبصورت نشست کے کامیاب انعقاد پر صمیم قلب  سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے  آسٹریا بھر میں سلسلئہ عظیمیہ کے لئے گرانقدر خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور آسٹریا وزٹ کی خصوصی دعوت دینے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جبکہ تقریب میں  معروف شعراء کا کلام اور بلخصوص ہالینڈ میں مقیم نامور شاعر ناصر نظامی کی یادگار غزل شرکاء کی نذر کی جس کو بہت سراہا گیا ۔جاوید عظیمی نے  سلسلہ عظیمیہ کے بانی و امام سیدنا محمد عظیم برخیا المعروف حضور قلندر بابا اولیاء رحمت اللہ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مرشد کریم حضرات حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کی فروغ اسلام اور روحانیت کے سلسلے میں تحریر کردہ تالیفات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ روحانیت کا علم حاصل کرنے والا انسان  اللہ تعالی کی قربت حاصل کر لیتا ہے

اس علم کے حصول کے لیے ہمیں مختلف مراحلے سے گزرنا پڑتا ہے جبکہ روحانیت کی تفہیم کے لیے روح کا ادراک بہت ضروری ہے تاہم مراقبہ کے دوران کسی شے پر توجہ کا ارتکاز کیا جائے تو اس شے کی حقیقی آگاہی حاصل ہو جاتی ہے جاوید عظیمی نے ایک  موقع پر کہا کہ انسان دو طرزوں پر زندگی بسر کر رہا ہے  بیداری اور خواب کی حالت میں دونوں میں نمایاں فرق ہے بیداری کی حالت میں ہم پابند ہیں جبکہ خواب کی حالت میں تمام پابندیوں سے آزاد ہو جاتے ہیں مگرخواب کی حالت میں مشقت کے بغیر اور سرعت کے ساتھ ہر چیز تک رسائی حاصل کر لیتے ہیں خطاب کے دوران جاوید عظیمی نے مرشد کریم خواجہ شمس الدین صاحب کی گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خیال زندگی ہے زندہ انسان کو خیالات آتے ہیں مگر مردہ انسان پر خیالات کا سلسلہ بند ہو جاتا ہے نماز کے دوران خیالات کے آنے کا مسئلہ ہر ایک کے ساتھ ہے خیالات آتے ہیں تو آنے دیں کیونکہ یہ فطری عمل ہے بس اس دوران کسی خیال پر توجہ کا ارتکاز نہ کریں ورنہ اپ آپنی مرکزیت سے ہٹ جائیں گے خطاب کے بعد جاوید عظیمی نے شرکا کے سوالوں کے جوابات بھی دئیے آخر میں میزبان اول محمد آفتاب سیفی عظیمی نے تمام شرکائے تقریب اور جاوید عظیمی کا شرکت کرنے پر صمیم قلب سے شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے حق میں دعائیہ کلمات بھی ادا کیے پروگرام کے اختتام پر لذت کام اور دہن کے سلسلے میں میزبان نے  شرکاء کی تواضع لذیذ عمدہ پاکستانی کھانوں سے کی۔

Loading