Daily Roshni News

معاشرتی مسائل ہمارے پاکستانی خاص کر نیم شہری اور دیہاتی علاقوں میں عام ہیں

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )خاندانی منصوبہ بندی ۔  چائلڈ لیبر ۔ سرکاری اسپتال کی ابتر سہولیات ۔ تعلیم و شعور کا فقدان ۔ جعلی ادویات کا کاروبار ۔ سرکاری اسکولوں کی حالت زار ۔ پولیس اور نوکر شاہی کے رویے ۔ بے جوڑ اور کم عمری کی شادیاں ۔ انسانی اسمگلنگ ۔ جیب تراشی کے لیے بچوں کا استعمال

اگر ان مسائل کو بہترین انداز میں اگر آپ نے دیکھنا ہے تو 1993 میں نشر پی ٹی وی کلاسک ڈرامہ سیریل نجات سے بہتر کوئی نہیں ہے ۔

نعمان اعجاز ۔ عتیقہ اوڈھو ۔ ہما نواب ۔ ساجد حسن ۔ مرینہ خان ۔ لطیف کپاڈیہ ۔ ملک انوکھا اور اسلم لاٹر جیسے منجھے ہوئے اداکار ہوں اور ڈائیریکٹر ساحرہ کاظمی ہوں اور کہانی کار اصغر ندیم سید ہوں تو ڈرامہ کلاسک ہی بنے گا ۔ یہ ڈرامہ دیکھتے ہوئے کہیں  بھی ایسا نہیں لگتا کہ ہم کوئی انجان چیز دیکھ رہے ہیں کیونکہ یہ معاشرتی مسائل ہمارے پاکستانی خاص کر نیم شہری اور دیہاتی علاقوں میں عام ہیں ۔ ڈرامے میں ساحرہ کاظمی نے کسی پہلو پر بھی کمپرومائز نہیں کیا تھا چاہے وہ ڈرامے کا بیک گراؤنڈ میوزک ہو یا اداکاروں کا کردار کے حوالے سے انتخاب ۔ ہر چیز انگوٹھی میں نگینے کی طرح فٹ تھی

ڈرامہ اس قدر کامیاب رہا کہ جارج ہاپکن یونیورسٹی اور آفتاب ایسوسی ایٹس نےانٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ریسرچ سینٹر (IDRC)، کینیڈا کے تعاون سے اس ڈرامے کے پاکستانی معاشرے پر اثرات جاننے کے لیے ایک مطالعاتی سروے کیا تھا ۔

جو دیکھ چکے ہیں انہیں بخوبی یہ ڈرامہ یاد ہوگا اور جنہوں نے نہیں دیکھا وہ اسے یوٹیوب پر دیکھ سکتے ہیں ۔

جنید احمد

Loading