ملٹی وٹامنز (Multivitamins) کیا ہیں اور اسکے فائدے ؟
تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )پہلی بات ملٹی وٹامنز غذائی سپلیمنٹ ہوتے ہیں ،اور یہ نام سے ظاہر ہے کہ ملٹی وٹامنز میں لگ بھگ سارے وٹامنز ہوتے ہیں،اور اس میں وٹامنز کے ساتھ ساتھ کچھ منرلز بھی ہوتے ہیں,جیسے کیلشیم ، زنک وغیرہ وغیرہ
ملٹی وٹامنز کے فائدے
حقیقت میں ملٹی وٹامنز کسی خاص بیماری کا علاج نہیں کرتے ، اور نہ ہی ملٹی وٹامنز سے بہت زیادہ فائدا ہوتا ہے جتنا ملٹی وٹامنز کی کمپنیاں اشتہار میں بتاتی ہیں، کہ ملٹی وٹامنز لینے سے بہت سے مسئلے یا بیماریاں ٹھیک ہو جاتی ہے،جیسے کہ مردانہ کمزوری ، جنسی خواہش کی کمی ، ڈیپریشن ،یاداشت کی کمی ، جلد اور بالوں کے مسائل ،جسمانی کمزوری ، وزن کو بڑھانا ، دل کی بیماریاں وغیرہ وغیرہ
کیونکہ ان سب مسائل کی درجنوں وجوہات ہوتی ہیں، جب تک آپ اصل وجہ کا علاج نہیں کرواؤ گئے پھر فائدا بھی نہیں ہوگا، لہذا کسی بھی جسمانی یا نفسیاتی بیماری کی صورت میں ڈاکٹر سے مشورہ کریں،
باقی میں یہ نہیں کہ رہا کہ ملٹی وٹامنز سے کچھ بھی فائدا نہیں ہوتا ، ملٹی وٹامنز سے تھوڑا سا فائدا ہو سکتا ہے، اور لوگوں کے دلوں کو تسلی بھی ہوتی ہے کہ وہ ملٹی وٹامنز لے رہے ہیں.
باقی ملٹی وٹامنز سے کسی خاص وٹامنز کی کمی کو پورا نہیں کر سکتے کیونکہ ملٹی وٹامنز میں وٹامنز اور منرلز تھوڑی مقدار میں ہوتے ہیں جو کہ روزانہ کی ضرورت کو پورا کر سکتے ہیں، لیکن ملٹی وٹامنز سے کسی خاص وٹامنز کی کمی کو پورا نہیں کر سکتے۔
مثال کے طور پر اگر کسی فرد کو وٹامن ڈی کی کمی ہو تو پھر اسے ڈاکٹر 4 سے 6 وٹامن ڈی کے 2 لاکھ یونٹ والے کیپسول یا انجیکشن دیتے ہیں ، لیکن ملٹی وٹامنز میں وٹامن ڈی صرف 4 سو سے 1 ہزار یونٹ تک ہوتا ہے ، پھر کیسے آپ ملٹی وٹامنز سے وٹامن ڈی کی کمی کو پوری کر سکتے ہیں ؟
اور دوسرا اگر کسی فرد کو وٹامن بی 12 کی کمی ہو تو پھر اسے 1000 مائیکرو گرام تک روزانہ بی 12 دیا جاتا ہے کمی کو پورا کرنے کے لیے ،لیکن ملٹی وٹامنز میں وٹامن بی بارہ صرف چند مائیکرو گرام میں ہوتا ہے ، اور اگر کسی کو کیلشیم یا خون کی کمی ہو تو پھر اسے بھی ملٹی وٹامنز سے پورا نہیں کیا جاسکتا۔
لہذا ملٹی وٹامنز میں وٹامن اور منرلز تھوڑی سی مقدار میں ہوتے ہیں، جو صرف روزنہ کی ضرورت کو پورا کر سکتے ہیں ، جو کہ کسی وٹامنز کی کمی کو پورا نہیں کیا جا سکتا۔باقی بہتر تو یہ ہے کہ کسی خاص وٹامنز کی کمی کی صورت میں پہلے اس وٹامنز یا منرلز کا لیب ٹیسٹ سے تشخیص کی جائے پھر اس خاص وٹامن کی کمی کو سپلیمنٹ سے پورا کیا جائے،
ملٹی وٹامنز کے سائیڈ ایفیکٹ یا نقصان کیا ہیں؟
ملٹی وٹامنز کے کوئی خاص سائیڈ ایفیکٹ نہیں ہوتے ، کچھ لوگوں میں کچھ عام سائیڈ ایفیکٹ ہو سکتے جیسے، بدہضمی ، گیس، قبض، پیٹ میں مڑور ،اور الرجی ہو سکتی ہے۔اور ملٹی وٹامنز لینے والے لوگوں کو پیلا پیشاب آتا ہے جو کہ ٹینشن کی بات نہیں ہے ، باقی گردوں کے مرض والے افراد کو ڈاکٹر کے مشورے سے ملٹی وٹامنز یا وٹامن لینے چاہیے،
ہمارے ایک سنیئر ڈاکٹر کہتے ہیں کہ سچی بات تو یہ ہے کہ پاکستان میں مہنگےملٹی وٹامنز یا وٹامن تقریبا سارے فراڈ ہیں، کیونکہ مہنگے وٹامنز کا فائدہ سستے وٹامنز سے زیادہ نہیں ہوتا، اور دوسرا مہنگے وٹامنز گورنمنٹ سے رجسٹرڈ بھی نہیں ہوتے ، باقی اچھے سے اچھی وٹامن کمپنی کی گولی 20 روپے سے اوپر نہیں ہو سکتی ۔کیونکہ وٹامن کا raw material انتہائی سستا ہوتا ہے۔ اس لیے رجسٹرڈ وٹامنز کی قیمت مناسب ہوتی ہے۔
لہذا مہنگے ملٹی وٹامنز ، جرمنی یا یورپ والے وٹامنز لینے کا کوئی خاص فائدا نہیں ہے،باقی آپ درج ذیل میں سے کوئی ایک ملٹی وٹامنز لے سکتے ہیں،جیسے
Polybion Z
Surbex-Z
Theragran ultra
Multibionata
Revitale
Core 24
Regards Dr Akhtar Malik
Follow @highlight