فرانس کے نوجوان فٹبالر اور سپر اسٹار کلیان ایمباپے نے ملک میں جاری ہنگامہ آرائی پر ردعمل دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر اپنا پیغام جاری کیا ہے۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر فرانسیسی زبان میں جاری ایک بیان میں ایمباپے نے کہا کہ فرانس کے دیگر لوگوں کی طرح میں بھی نوجوان کی افسوس ناک پر پریشان اور افسردہ ہوں، میں نوجوان کے گھر والوں سے افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔
ایمباپے نےکہا کہ جن حالات میں نوجوان کی موت ہوئی ایسے میں کوئی شخص اس واقعے سے لاتعلق نہیں رہ سکتا، اس واقعے کے بعد سے ہم سب نے لوگوں کے شدید غم وغصےکا مشاہدہ کیا ہے لیکن احتجاج کا جو طریقہ اختیار کیا جارہا ہے وہ بھی ناقابل قبول ہے۔
فرانسیسی سپر اسٹار نے شہریوں سے پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہوئےکہا کہ تشدد سے کچھ حاصل نہیں ہوتا، یہ آپ کی اپنی املاک ہیں جنہیں آپ تباہ کر رہے ہیں، ردعمل کا اظہار کرنے کے اور بھی پرامن اور تعمیری طریقے ہیں، اسی میں ہماری توانائیاں اور ہماری سوچیں مرتکز ہونی چاہئیں، تشدد ختم ہونا چاہیے تاکہ مکالمہ اور تعمیر نو کے لیے راستہ بن سکے۔
خیال رہے 4 روز قبل دنوں فرانسیسی پولیس نے پیرس کے نواحی علاقے میں پوچھ گچھ کے دوران نائل نامی ایک نوجوان کار سوار کو گولی مار دی تھی، سینے میں گولی لگنے سے نوجوان موقع پر ہی ہلاک ہوگیا تھا، جس کے بعد سے شہری سڑکوں پر نکل آئے اور توڑ پھوڑ ، جلاؤ گھیراؤ اور احتجاجی مظاہرے شرو ع کردیے۔
پولیس کا دعویٰ تھا کہ 17 سال کے الجزائری نوجوان ڈرائیور نے انہیں کچلنےکی کوشش کی تھی۔عینی شاہدین کے مطابق نوجوان کرائےکی گاڑی چلارہا تھا، پولیس نے بلا اشتعال گولی ماری۔
پولیس کے ہاتھوں نوجوان کے قتل کے خلاف فرانس کے مختلف شہروں میں 4 روز سے پرتشدد مظاہرے جاری ہیں جنہیں روکنے کے لیے فرانسیسی حکومت نے پورے ملک میں بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 917 افراد گرفتار کرلیے ہیں۔
مظاہرین کی جانب سے عوامی املاک، پولیس اسٹیشنز اور دکانوں پر حملےکیےگئے ہیں، پیرس کی میونسپلٹیوں میں کرفیو کا اعلان کردیا گیا ہے اور لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔حالات کو قابو کرنے کے لیے ملک بھر میں 45 ہزار پولیس اہل کار تعینات کیےگئے ہیں۔