Aphthous ulcer منہ میں زخم یا چھالے / منہ کا السر
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ منہ میں زخم یا چھالے / منہ کا السر۔۔۔تحریر۔۔۔ڈاکٹر اختر ملک ) آج کل منہ کا السر بھی ایک عام مسلئہ ہے ، ہزاروں لاکھوں افراد اس کا شکار ہوتے ہیں ، باقی منہ کے السر میں السرگول یا بیضوی شکل کے چھالے یا زخم ہیں۔ یہ جسم میں کہیں بھی بن سکتے ہیں تاہم منہ کے السر عموماً ہونٹ، زبان، اندرونی گال اور تالو وغیرہ پرہی بنتے ہیں۔ ان کی موجودگی تکلیف دہ ہونے کے ساتھ ساتھ کھانے پینے اور بولنے میں بھی مشکل کا باعث بنتی ہے۔
منہ کے السر کے ساتھ منسلک علامتیں
1:گیس،سینے میں جلن کا ہونا, کھٹے ڈکار کا ہونا
2: کھانا کھاتے ٹائم درد ہونا اور منہ سے بد بو کا آنا
3: زبان سفیدی رنگ کی ہو جانا
4: ہلکا بخار کا ہونا خصوصاً کسی انفیکشنز میں
5:سر درد ، متلی کا ہونا،
6: مزید جسمانی کمزوری اور درد وغیرہ علامتیں بھی شامل ہو سکتی ہیں۔
منہ کے السر کی وجوہات اور رسک فیکٹر
منہ کے السر کی درجنوں وجوہات ہوتی ہیں اور ہر شخص میں مختلف ہوتی ہیں۔جیساکہ
1:ہارمونزکا غیرمتوازن ہونا ۔
2:ذہنی تناؤ،اضطراب اورڈپریشن کا شکار ہونا۔
3:منہ میں بیکٹیریا‘ وائرس انفیکشنز ہونا۔
4:بنیادی وٹامن یا آئرن کی کمی۔ جیسے وٹامن بی بارہ یا فولک ایسڈ کی کمی ۔
5: معدے کی بنیادی بیماری جیسے کرون کی بیماری یا سیلیک بیماری اور ایچ پائلوری , ایسڈ ریفلیکس یا گرڈ (GERD) کا مسلئہ بھی منہ کے السر کی وجہ بن سکتی ہے۔
باقی GERD بھی ایک عام دائمی مسلئہ ہے جو اس وقت ہوتا ہے جب معدے کے تیزابی مواد غذائی نالی میں داخل ہوتے ہیں جس سے سینے میں جلن,درد، چبھن، کھٹے ڈکار، منہ کا السر یا چھالے اور ریگریٹیشن جیسی علامات ہو سکتی ہیں۔
6: غلطی سے گال کے اندر کاٹنا۔
7: گرم کھانا کھانے سے جلنا۔
8:مضبوط جراثیم کش ادویات سےجلن.جیسے ماؤتھ واش۔
9: وائرل انفیکشن جیسے ہرپس سمپلیکس وائرل انفیکشن۔
10:مرچ اور گرم مسالوں کا بے جا استعمال معدے میں تیزابیت کا باعث بنتا ہے۔ زیادہ ترصورتوں میں یہی تیزابیت منہ میں چھالوں کا سبب بنتی ہے۔
11:قوت مدافعت کی کمی,تمباکو نسوار ،
12:منہ اور دانتوں کی مکمل اورباقاعدہ صفائی نہ ہونا۔۔
13:مخصوص ادویات کا استعمال کرنا۔
14:کیفین مثلاً چائے‘کافی‘ بلیک چاکلیٹ کا زیادہ استعمال
15: ڈینٹل بریسز کے استعمال کی وجہ سے کھانے پینے یا بولنے کے دوران مسوڑھوں پررگڑ لگ جانا ۔۔
تشخیص و علاج
منہ کے السر کا علاج اسکی وجوہات پر منحصر ہے ، اور ہر مریض میں منہ کے السر یا چھالے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہے لہذا میڈیکل تشخیص و علاج کےلئے ڈاکٹر سے رجوع کریں ، اور میڈیسن ہمیشہ تشخیص کے بعد دی جاتی ہیں۔جیسے اگر منہ کے السر کی وجہ معدے کی خرابی، گرڈ یا ایچ پیلوری ہوتو پھر معدے کا علاج کیا جائے گا ۔۔ اگر کسی کو مسوڑھوں میں انفیکشنز یا منہ میں فنگس کا مسلئہ ہو تو پھر اسکا علاج کیا جائے گا اور اگر کسی کو وٹامنز کی کمی ہو تو پھر مزیدبرآں غذائی کمی کو پورا کرنے کے لئے مختلف سپلیمنٹ بھی ڈاکٹر کے مشورے سے کھائے جاسکتے ہیں۔
اصل علاج یہ ہوتا ہے کہ منہ کے السر کی اصل وجہ کو ختم یا اسکا علاج کیا جائے پھر دوبارا مریض کو منہ کا السر نہیں ہو گا، باقی بغیر تشخیص کروائے ایسے کریم وغیرہ کے استعمال سے عارضی فائدہ تو ہو سکتا ہے ، لیکن پھر کافی مریضوں کو کچھ دن بعد دوبارا سے منہ میں زخم یا السر بن جانے کا مسلئہ آتا ہے ۔ لہذا منہ کے السر کی اصل وجہ کی تشخیص کروا کے علاج کروانا چائے۔
بچاؤ کی تدابیر
1:ایسی تمام اشیاء سے پرہیز کریں جو منہ کے السر یا منہ اورحلق کے سرطان کا باعث بن سکتی ہوں۔ان میں سگریٹ نوشی‘الکوحل اور نسوار یا تمباکو شامل ہیں۔
2:اپنے جسم کی صفائی کے ساتھ منہ کی صفائی کا بھی خصوصی خیال رکھیں۔ ٹوتھ برش دن میں 2 دفعہ کریں اور ہرتین ماہ بعد تبدیل کریں.
3:ڈینٹل فلاس کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔
Regards Dr Akhtar Malik
Follow me Akhtar Rasheed