آج کی تیزرفتار دنیا میں موبائل فون ہماری روزمرہ زندگی کا لازمی جز بن چکا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کا زیادہ استعمال کس مرض کو دعوت دیتا ہے؟
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق سیل فون کا ضرورت سے زیادہ استعمال ایک خاموش قاتل یعنی ہائی بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔
ماہرین نے اس بات سے خبر دار کیا ہے کہ موبائ فون پر تیس منٹ سے زائد گفتگو ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماری کو دعوت دیتا ہے۔
ڈیجیٹل ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ تیس منٹ سے کم بات کرنے کے مقابلے میں آدھے گھنٹے یا اس سے زیادہ بات کرنے سے ہائی بلڈ پریشر میں بارہ فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ ٓ اپنے فون کو طویل عرصے تک پکڑے رہنے سے جسمانی اعضا بھی متاثر ہوتے ہیں جس میں گردن، کندھوں یا کمر پر دباؤ پڑ سکتا ہے جو ہائی بلڈ پریشرکا باعث بھی بن سکتا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سیل فون کا زیادہ استعمال غیر صحت بخش عادات کا باعث بن سکتا ہے جیسے کھانا چھوڑنا، جنک فوڈ پر ناشتہ کرنا، اور جسمانی ورزش کو نظر انداز کرنا۔ یہ تمام رویئے ہائی بلڈ پریشر اور دیگر صحت کے مسائل میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔