Daily Roshni News

نیند اور موت !

نیند اور موت !

Lights Out

‏ (1917-1878) Philip Edward Thomas

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )انگریز شاعر فلپ ایڈورڈ ٹامس کو شاعرِ جنگ / وار پووئیٹ بھی کہا جاتا ہے ، پہلی جنگِ عظیم میں اُنیس سو پندرہ میں فوجی بھرتی ( غالباً جبری ) کے نتیجے میں فرانس جانا پڑا اور وہیں اُنیس سو سترہ میں جنگ میں مارے گئے ۔

انگریزی ادب اور بالخصوص شاعری میں نیند اور موت کا کافی گہرا تعلق ہے ، نیند کو موت سے تشبیہہ دِی جاتی ہے ۔ موت اِنسان کی تاریخ کا بڑا گہرا المیہ اور ایک طاقتور خوف رہا ہے ہمیشہ سے ، دُنیا کے تمام مذاہب موت کے بعد کے حالات پر بنیاد استوار کیے ہُوئے ہیں ، یہ وُہ راستہ ہے جہاں سے واپسی پر کِسی نے کوئی شکایت کی ہے نہ کوئی بات بتائی ہے ۔

موت فنا کردینے والی قُوت ہے اور ہر نارمل انسان موت سے ڈرتا بھی ہے اور زیادہ سے زیادہ زندہ بھی رہنا چاہتا ہے ۔بقول سر فرانسز بیکن

‏Men fear death as children fear to go into the dark“

انسان موت سے ایسا ڈرتا ہے جیسے بچہ اندھیرے میں جانے سے ڈرتا ہے ۔

یہ نظم سُورج طُلوع ہونے سے شُروع ہوتی ہے یعنی بچپن سے اور زندگی کی مُختلف بھول بھلیوں سے اور رشتوں ناتوں سے گُزارتے ہُوئے نیند ( موت ) کی وادی کے گہری اور تاریک جنگل تک لے آتی ہے۔

زندگی کی یہ سڑک ایک اُجلی صُبح سے شُروع ہوکر بتدریج ایک تاریک جنگل تک لے جاتی ہے جہاں سے آگے سب رشتے ، سب مُشکلات ،اُمیدیں ، مایوسیاں غرض سب کام چھوڑنے پڑتے ہیں ۔

Here love ends,

Despair, ambition ends;

All pleasure and all trouble,

Although most sweet or bitter,

Here ends in sleep that is sweeter

Than tasks most noble.

یہاں محبت بھی ساتھ چھوڑ دیتی ہے ،

مایُوسی اور اُمید بھی دم توڑ دیتی ہے ،

تمام خوشیاں اور سب تکالیف بھی ،

کتنی ہی میٹھی اور کتنی ہی تلخ ہوں ،

یہاں اِس نیند میں سب فنا ہوتا ہے ،

شاید یہ نیند زندگی کی عُمدگی سے بھی کہیں

زیادہ عُمدہ و بہتر ہے !!!

خیر موت کتنی ہی ڈرا دینے والی ہو ہے تو ایک ناگُزیر حقیقت ، ایڈورڈ ٹامس نے نہایت خُوبصورتی سے موت کو نیند سے تشبیہہ دیکر جیسے موت کی تلخی کم کردی ہو اور زندگی کی خُوبصورتی اور یہ سب رشتے ، پیار غرض ہر چیز موت کی دہلیز سے پہلے تک ہے ۔

بقول ٹامس ہارڈی ، زندگی کی درد بھری داستان میں خُوشی ہمیشہ ہی لمحاتی ہوتی ہے ۔

Happiness was but the occasional episode

in the general drama of pain.

Thomas Hardy.

اگر کوئی نظم پڑھنا چاہے تو پُوری نظم پڑھ لے بُہت آسان زبان میں لِکھی گئی ہے ۔

09/08/2018

Haroon Malik.

Loading