مسلم لیگ ن کے صدر اور وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا (کے پی) کی صوبائی قیادت کو حکومتی اتحاد کے خلاف بیان بازی سے روک دیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت صوبائی قیادت کا اجلاس ہوا جس میں مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام، وفاقی وزیر مرتضیٰ جاوید عباسی اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔
اس موقع پر وزیراعظم نے صوبائی قیادت کو حکومتی اتحاد کے خلاف بیان بازی سے روک دیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں صوبائی قیادت نے صوبائی حکومت سے متعلق اپنے تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعظم شہباز شریف نے صوبائی قیادت کو پارٹی کے تنظیمی مسائل فوری حل کرنے کی ہدایت بھی کردی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انتخابات کا سال ہے، پارٹی میں آپس کے اختلافات ختم کریں اور انتخابات کی تیاری کریں۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اختیار ولی نےگزشتہ دنوں گورنر راج پر تقریرکی تھی۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا کے ناراض افراد پر مشتمل گروپ کے زیر اہتمام کنونشن کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں پارٹی کے صوبائی صدر امیر مقام کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لیے قرارداد بھی منظور کی گئی تھی۔
پشاور میں منعقدہ کنونشن میں سابق گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب عباسی، سابق صوبائی ظفر اقبال جھگڑا سمیت دیگر پارٹی رہنما اور کارکنوں نے شرکت کی تھی۔
اس دوران سردار مہتاب نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کا سیاسی ڈھانچہ تباہ و برباد ہوچکا ہے، سیاسی ڈھانچے کی تباہی میں تمام سیاسی جماعتیں شامل ہیں، آج ہماری عدلیہ، پارلیمان اور اسٹیبلشمنٹ میں بھی تقسیم ہے، ن لیگ میں عام ورکر کی جگہ انویسٹرز نے لے لی ہے۔