وہ خزانہ جو کبھی ضائع نہیں ہو سکتا!
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )اکثر لوگ مادی دولت جمع کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یہ سمجھتے ہوئے کہ وہ اس سے خوشی حاصل کریں گے۔ لیکن حقیقت میں، انسان کی اصل دولت سونے یا جائیداد سے نہیں ناپی جاتی، بلکہ اس سے کہ وہ دوسروں کو کیا دیتا ہے۔
جب ہم محبت، گرم جوشی، مدد اور حکمت بانٹتے ہیں، تو ہم صرف ان لوگوں کو خوشحال نہیں کرتے جن کی ہم مدد کرتے ہیں، بلکہ خود کو بھی مالا مال کرتے ہیں۔ دینے کا عمل ایک فطری ذہنی حالت ہے، کیونکہ اس عمل کے دوران کچھ اہم ہوتا ہے: ہم روحانی طور پر بہتر اور مضبوط تر ہو جاتے ہیں۔
شکر گزاری کا اظہار جب اعمال کے ذریعے کیا جاتا ہے تو یہ رشتے میں ایک بے قیمت سرمایہ کاری ہوتی ہے۔ ایک دانا شخص نے ایک بار کہا تھا کہ دنیا محبت اور خود غرضی سے پاک جذبے پر قائم ہے۔ جب ہم دوسروں کی مدد کرتے ہیں، تو ہم انہیں امید، اعتماد اور روشنی دیتے ہیں۔ اور یہ دولت کبھی کم نہیں ہوتی، بلکہ بڑھتی چلی جاتی ہے۔
ہم اکثر خود سے یہ سوال پوچھتے ہیں: “میں اپنے پیچھے کیا چھوڑ جاؤں گا؟” اور اس کا جواب ہمیشہ یہی ہوتا ہے کہ ہماری اصل میراث ہمارے اعمال ہیں۔ پیسوں کی قدر کم ہو سکتی ہے، چیزیں غائب ہو سکتی ہیں، لیکن وہ لمحات جب ہم نے کوئی اچھا کام کیا، ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں رہتے ہیں۔
سب سے قیمتی چیز جو ہم کسی اور کو دے سکتے ہیں وہ ہے وقت، توجہ اور دیکھ بھال۔ اپنی روح کی روشنی بانٹنے سے نہ گھبرائیں، کیونکہ یہی وہ چیز ہے جو ہماری زندگی کو حقیقی معنوں میں بامعنی بناتی ہے۔ ہر نیک عمل ایک ایسی دولت ہے جسے آپ کبھی کھو نہیں سکتے۔