Daily Roshni News

پانی کی قلت اور مسائل تحریر۔۔۔عیشا صائمہ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔پانی کی قلت اور مسائل ۔۔۔۔تحریر ۔۔۔عیشا صائمہ )پانی اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کرہ ارض پر ایک  بہت بڑی نعمت ہے.اور اس کا نعم البدل کوئی چیز نہیں.اور انسانوں کے لئے اس نعمت کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے. کہ پانی کے بغیر زندگی کا تصور بہت مشکل ہے. اگر ہمیں یہ نعمت نہ ملتی. تو سوچیں زندگی کتنی دشوار ہوتی.کیونکہ انسانی زندگی کا دارومدار ہی  پانی پر ہے.اسلام میں صفائی پر بہت زور دیا گیا ہے.

انسان کے جسم کی صفائی سے لے کر گھر کی صفائی ستھرائی، کھانے پکانے تک انسان کے روزمرہ کے کاموں سے لے کر کھیتوں کو سیراب کرنے تک  ہمیں پانی کی ضرورت پڑتی ہے.

لیکن ہمارے ہاں موسم گرما کے آتے ہی

 بڑے شہروں میں پانی کی اتنی زیادہ قلت ہو جاتی ہے.

کہ پانی جیسی قدرتی نعمت  بھی رقم دے کر خریدی جاتی  ہے.

اور کچھ شہروں میں تو پینے تک کے لئے پانی دستیاب نہیں ہوتا.

اور بڑے بڑے ٹینکر  منگوائے جاتے ہیں.

اور وہ بھی پانی کی کمی کو بجا طور پر پورا نہیں کر سکتے.

اور کسی فنکشن یا گھر کے کسی فرد کی موت کی صورت میں بھی لوگوں کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے.

اور ایسے میں بھی اکثر کچھ لوگ لائن میں کھڑے ہو کر پانی لینے کا انتظار کرتے نظر آتے ہیں.

ہمارے ملک میں بارشوں کے موسم میں

پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے جو ڈیمز بنائے گئے ہیں.

 وہ ناکافی ہیں. تمام حکومتوں نے ڈیمز بنانے کے دعوے تو کئے. لیکن کوئی بھی حکومت اس کام کو پایہ تکمیل تک نہ پہنچا سکی.

اگر پانی کی قلت کی طرف توجہ دی جاتی. تو یہ کام جلد سے جلد مکمل کیا جاتا.

لیکن ابھی تک اس پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا.

اور اب تک بہت سے شہروں میں وہاں کے لوگوں کو ان مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

اور پینے کے پانی کے لئے بھی لوگوں کو کئ کئ گھنٹے انتظار کرنا پڑتا ہے.اور بہت سے شہروں میں لوگوں کو روزمرہ کے کاموں میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.

جن لوگوں کے پاس رقم ہے. وہ تو اپنی ضرورت کے مطابق پانی خرید رہے ہیں.

اس میں بھی انہیں کافی خواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے.

لیکن جو لوگ غریب ہیں. اور اپنی باقی ضروریات زندگی کو بہت مشکل سے پورا کر رہے ہیں. وہ پانی کے لئے بھی ترس رہے ہیں. اور عنقریب پانی کی قلت کی وجہ سے

پیاسے ہی مر جائیں گے.

پانی کی بڑھتی ہوئی قلت کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے چھوٹے اور بڑے ڈیمز بنانے کی ضرورت ہے.

تاکہ قدرتی پانی جو بارش اور گلیشئر کے پگھلنے سے  ان ڈیموں میں ذخیرہ کیا جا سکے.اور اسی پانی کو    لوگوں کی ضروریات کے مطابق دیا جا سکے. اور تمام لوگ اس  بنیادی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں.

اور تمام  لوگ اس قدرتی نعمت سے محروم نہ رہیں.

اور جن لوگوں کے پاس یہ نعمت موجود ہے.

انہیں چاہیے کہ اس نعمت کی قدر کرتے ہوئے اس کا بےدریغ استعمال نہ کریں.

بلکہ ان لوگوں کو بھی زہن میں رکھیں. جن کے پاس یہ نعمت دستیاب ہی نہیں.

کیونکہ اسلام میں ہر کام میں اعتدال اور میانہ روی کو اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے.

Loading