Daily Roshni News

پاکستان کے مشہور صوفی دانشور، شاعر، ادیب اور کالم نگار ”حضرتِ واصف علی واصفؔ  رح“ کا یومِ ولادت ہے۔۔

❤ آج 15؍جنوری 1929 ❤️

پاکستان کے مشہور صوفی دانشور، شاعر، ادیب اور کالم نگار ”حضرتِ واصف علی واصفؔ  رح“ کا یومِ ولادت ہے۔۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل)واصف علی واصفؒ 15؍جنوری 1929ء پاکستان کے مشہور صوفی دانشور، شاعر، ادیب اور کالم نگار واصف علی واصف کی تاریخ پیدائش ہے۔ واصف علی واصف، خوشاب پنجاب ( پاکستان) میں پیدا ہوئے۔ ان کے مکالموں اور گفتگو کے متعدد مجموعے اشاعت پذیر ہوچکے ہیں جو بے حد مقبول ہوئے ہیں۔ ان کی نثری تصانیف میں کرن کرن سورج، قطرہ قطرہ قلزم، حرف حرف حقیقت، دل دریا سمندر، بات سے بات، دریچے، ذکر حبیب، مکالمہ اور گفتگو شامل ہیں جبکہ ان کے شعری مجموعے شب چراغ، شب زاد اور بھرے بھڑولے کے نام سے اشاعت پذیر ہوئے ہیں۔۔

واصف علی واصفؔ، 18؍جنوری 1993ء کو لاہور میں وفات پاگئے۔۔

حضرت واصف علی واصف ؒ کا مشہور عارفانہ کلام :

میں  نعرۂ  مستانہ، میں  شوخئ  رِندانہ

میں تشنہ کہاں جاؤں، پی کر بھی کہاں جانا

واصفؔ مجھے ازل سے ملی منزلِ ابد

ہر دور پر محیط ہوں جس زاویے میں ہوں

جلوۂ ذات سے آگے تھی فقط ذات ہی ذات

بندگی رقصِ سرِ دار سے آگے نہ بڑھی

بڑے یقین سے دیکھی تھی ہَم نے صبح امید

قریب پہنچے تو واصف وہ روشنی نہ رہی

اپنے شاداب حسیں چہرے پہ مغرور نہ ہو

زرد چہروں پہ جو لکھے ہیں سوالات سمجھ

میں آرزوئے دید کے کِس مرحلے میں ہوں

خود آئینہ ہوں یا میں کسی آئینے میں ہوں

وہ آنسوؤں کی زُبان جانتا نہ تھا واصفؔ

مجھے بیان کا نہ تھا حوصلہ ، میں کیا کرتا

قاتل بھی یار تھے میرے مقتول بھی عزیز

واصفؔ میں اپنے آپ میں نادم بڑا ہوا

میں واصفؔ بسمل ہوں، میں رونقِ محفل ہوں

اک ٹوٹا ہوا  دل  ہوں، میں  شہر  میں  ویرانہ

Loading