پنجاب کابینہ نے ضابطہ فوجداری کے تحت دفعہ 144 میں ترامیم کی منظوری دیدی، اب ڈپٹی کمشنر30 دن، ہوم سیکرٹری 90 دن اور کابینہ زیادہ مدت کیلئے دفعہ 144 لگا سکے گی۔
لاہور میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس میں گلوکارہ تصور خانم کی رہائش کیلئے درخواست اور پنجاب ریونیو اتھارٹی کے چیئرپرسن کی تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں پنجاب ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور ٹریفک پولیس کے اختیارات میں ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے ان اداروں کو سرکاری گاڑیوں کی ریکارڈ انسپیکشن اور جرمانہ عائد کرنے کا اختیار بھی سونپ دیا گیا۔
اجلاس میں پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔
اس موقع پر فنکاروں کیلئے ہاؤسنگ اسکیم بنانے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ حکومت ماں کی طرح ہوتی ہے، اسے سب کا خیال رکھنا ہے، فنکار اپنے خاندان کا ہی نہیں بلکہ قوم کا بھی حصہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پرائس کنٹرول اور لا اینڈ آرڈر اولین ترجیح ہیں، نرخوں پر کنٹرول کرنے میں ناکامی ڈپٹی کمشنر کی ناکامی ہوگی۔
اجلاس میں اضلاع کیلئے 80 ارب کے 3 ہزار منصوبوں کا پلان پیش کیا گیا اور ہمت کارڈ کا سہ ماہی وظیفہ بڑھا کر ساڑھے 10 ہزار کرنے کا حکم دیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے طلبہ سے ای بائیک پراجیکٹ کے ابتدائی چارجز لینے سے روکتے ہوئے کہا کہ انشورنس کے سواباقی تمام چارجز حکومت پنجاب ادا کرے گی، چیف منسٹر انٹرن شپ پروگرام کے تحت 2 ہزار طلبہ کو ماہانہ 25 ہزار روپے بھی دیے جائیں گے۔