Daily Roshni News

پنجاب کی اصلی جٹی

پنجاب کی اصلی جٹی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )پنجاب کی اصلی جٹی کے طور پر مشہور ہونیوالی آسیہ کی زندگی کی کہانی:  آسیہ کا  پیدائشی نام فردوس تھا وہ 13 نومبر 1951 کو بھارت کے شہر پٹیالہ میں پیدا ہوئیں اور پھراپنے خاندان کے ہمراہ ہجرت کرکے پاکستان آگئیں۔ آسیہ نے  فلم انڈسٹری میں اپنے  کیئریر کا آغاز 1970 میں  پروڈیوسر شباب کرانوی کی ایک فلم سے قدم رکھا۔ویسے تو آسیہ نے بہت سے کردار ادا کیے مگر آسیہ کو پنجابی فلم مولا جٹ (1979) میں ‘مکھو’ کے کردار کے لیے سب سے زیادہ یاد کیا جاتا ہے۔ اس کردار نے پاکستانی پنجابی زبان کی فلموں میں ‘جٹی’ اور ‘چودھرانی’ کے تصور کی نئی تعریف کی۔ اس فلم میں ان کے  سرگودھا اور جھنگ پنجابی لہجے کو  شائقین نے بہت پسند کیا۔   اداکارہ آسیہ نے 90  کی دہائی میں  پروڈیوسروں اور ہدایت کاروں کے رویے سے مایوس ہو کر  فلم اندسٹری کو خیرباد کہ دیا ۔اور کراچی کی ایک کاروباری شخصیت کے ساتھ شادی کرکے اپنی ساری توجہ اپنے گھر اور خاندان پر مرکوز کردی ۔۔ پہلے وہ سنگاپور چلی گئیں لیکن آخر کار کینیڈا کو اپنا گھر بنا لیا۔ انڈسٹری چھوڑنے کے بعد وہ کبھی بھی انڈسٹری کے لوگوں سے رابطے میں نہیں آئیں اور نہ ہی پاکستان میں فلم انڈسٹری میں دوبارہ آنے کی کوشش کی۔ ان کی دو بیٹیاں ہیں۔9 مارچ 2013  کو انکا  کینیڈا میں انتقال ہو گیا۔ان کی عمر 61 سال تھی۔ان کی مقبول فلموں میں مولا جٹ، وحشی جٹ، وڈاخان، سہرے کے پھول، شیر خان، پہلی نظر اور چار خون دے پیاسے شامل ہیں۔

Loading