Daily Roshni News

پٹرولیم جیلی

پٹرولیم جیلی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ پٹرولیم جیلی )لفظ Vaseline دراصل دو لفظوں سے مل کر بنا ہے۔ Wasser مطلب پانی جرمنی زبان اور Elaion مطلب زیتون کا تیل یونانی زبان۔ لیکن اصل میں یہ پیٹرولیم جیلی ہے مطلب کہ تیل کی جیلی۔

1859 میں امریکہ میں تیل کے کنویں پر کام کرنے والے مزدوروں نے نوٹ کیا کہ تیل کی پیداوار کے دوران ایک موم جیسا مادہ بھی پیدا ہوتا ہے جسے انہوں نے وہاں ہاتھوں پر ہلکے پھلکے زخموں کو چھپانے کے لئیے استعمال کیا لیکن وہ زخم ٹھیک ہونے لگے۔ انہوں نے اس موم کو Rod Wax کا نام دیا۔ لیکن ایک نوجوان ماہر کیمسٹ Robert Chesebrough نے اس Rod wax پر تجربات کرکے اسے صاف کیا اور جیلی نما مادہ بنالیا جسے پیٹرولئیم جیلی کہتے ہیں۔ اس نے اسے کمرشلی بیچنے کے لئیے لفظ Vaseline کو رجسٹر کرایا جو کہ اب Unilever کمپنی کے زیر تحت ہے۔ یاد رہے Vaseline کمپنی کا نام ہے جبکہ اصل شے کا نام پیٹرولئیم جیلی ہے۔

پیڑولیم جیلی جسم پر آنے والے چھوٹے موٹے خراش، زخم، خارش، پٹھے ہونٹ، انگلیاں، کسی جسمانی مسلسل پریکٹس کے دوران ہونے والے چھالے یا سرخ جلد کو ٹھیک کرنے میں بہت موثر ہے۔ دراصل یہ جلد پر ایک غلاف کی طرح کام کرتی ہے تاکہ اس جگہ سے نمی غائب نہ ہو پائے جبکہ باہر سے بھی کوئی دوسری شے اندر جلد کے داخل نہ ہوسکے۔ زخم کے اردگرد مناسب نمی اسکے جلد ٹھیک ہونے کا ماحول پیدا کرتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ Scap (پنجابی میں کھرنڈ) جو زخم پر بن جاتے ہیں انہیں نرم رکھتی ہے جلدی خشک نہیں ہونے دیتی جس کے باعث زخم بھرنے کا عمل تیز ہوتا ہے۔

ہمارے ہونٹوں میں پسینے کے گلینڈز نہیں ہوتے اور اسکن بھی پتلی ہوتی ہے۔ اسلئیے بہت جلد نمی کھونے کے باعث خشک ہونے پھٹنے لگتے ہیں لیکن پٹرولیم جیلی یا ویسلین لگانے سے نمی اندر قید ہونے کے باعث ان میں دوبارہ تازگی آنےلگتی ہے۔

نہانے کے بعد چہرہ خشک کرکے ہلکی سی ویسلین لگانے سے چہرہ نور جیسا چمکنے لگتا ہے اور باقاعدہ اس عمل کو عادت بنانے سے چمکتا دمکتا رہتا ہے۔ ویسلین پتلی بھنووں پر لگانے سے بھی وہ زرا موٹی لگنے لگتی ہیں اور آنکھوں کے حلقے ہلکے کرنے میں بھی مددگار ہے۔

ویسلین سے چمڑے کے جوتے بھی چمکنے لگتے ہیں اور کچھ لوگ بالوں میں چمک لانے کے لئیے بھی استعمال کرتے ہیں۔ جوتوں پرلگا کر انہیں کسی کپڑے سے رگڑ کر صاف کرنے سے یہ جوتوں میں چمک لے آتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ جوتے کی خراشوں کو بھی چھپادیتی ہے۔

اپنے جسم پر باڈی سپرے کی خوشبو زیادہ دیر رکھنے کے لئیے اگر اس جگہ ویسلین لگا کر اوپر سپرے مارا جائے تو ایسا ممکن ہے۔

ویسلین یا پٹرولیم جیلی کو میک اپ مٹانے کے لئیے بھی استعمال کیا جاتا ہے اور بال رنگنے کے بعد جلد پر رنگ کے داغوں کو مٹانے کے لئیے بھی۔

ویسلین ایک بہترین Lubricant ہے۔ اگر دروازہ آواز دیتا ہو تو اس کے Door hinge قبضے پر لگانے سے آواز آنا کم ہوجائے گی۔ انتہائی سرد علاقوں میں ویسلین کا تالوں میں استعمال انہیں چابی سے کھلنے کے قابل بنائے رکھتا ہے۔ جیکٹ یا پینٹ کی زپ ٹھیک طرح نہ چل رہی ہو تو ویسلین لگانے سے دوڑنے لگ جاتی ہے۔

البتہ دوران ہمبستری ویسلین کا استعمال درست نہیں۔ کیونکہ یہ خود سے ختم انتہائی سست رفتاری سے ہوتی ہے جو کہ عورت کی اندرونی جلد میں مسائل پیدا کرسکتی ہے۔ اسی طرح ویسلین کا جلد پر خصوصاً چہرے پر بہت زیادہ استعمال جلد کے سوراخ بند کرکے سیاہ دھبے اور Acne پیدا کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ ویسلین کو منہ کے اندرونی چھالوں کے لئیے ہلکا سا استعمال کیا جاسکتا ہے لیکن اگر معدے میں اچھی مقدار میں چلی جائے تو ناقابل ہضم ہوگی جو الٹی کی صورت میں باہر نکلنے کی کوشش کرے گی۔ سردیوں میں ناک کے اندرونی ہلکے زخموں جو الجھن پیدا کرتے رہتے ہیں پر لگانے سے آرام ملتا ہے۔

ویسلین بہت سے رینگنے والے کیڑوں خصوصاً جرمن کاکروچ کو برتن میں ٹریپ کرنے کے کام بھی آتی ہے جس میں برتن کی دیواروں پر ویسلین مل دینے سے کیڑے اندر خوراک کھانے کے بہانے پھنس جاتے ہیں۔

ویسلین عام درجہ حرارت پر خراب نہیں ہوتی اور لمبا عرصہ قابل استعمال رہتی ہے۔ بہت ساری ایسی چیزیں جنہیں پانی سے بچانا ہو مثلا چمڑہ، دھاتی شے۔ ان پر ویسلین لگانے سے ایسا ممکن ہے۔ کئی لوگوں کی سکن بہت حساس ہوتی ہے جنہیں ویسلین مسئلہ کرسکتی ہے۔

Loading