Daily Roshni News

ڈیٹوکسفیکیشن کرنا آپ کے لئیے ضروری نہیں۔

ڈیٹوکسفیکیشن کرنا آپ کے لئیے ضروری نہیں۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )سوشل میڈیا پر آجکل مخصوص غذاؤں کے ذریعے جسم کو 💦ڈیٹوکسفائی💦 کرنے کا تصور کافی مقبول ہے۔ کچھ لوگ ان ٹوٹکوں سے متاثر ہو کر پھر ان پر عمل پیرا بھی ہو جاتے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں ان کی حقیقت کیا ہے۔۔۔

سب سے پہلے تو آپ سب کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ آپ کے جسم کا اپنا ایک پیچیدہ نیچرل ڈیٹوکسفیکیشن سسٹم بھی ہے۔  جس میں بنیادی طور پر جگر اور گردے شامل ہیں۔ یہ اعضاء آپ کے جسم سے  مسلسل فضلہ اور زہریلے مادوں کو فلٹر کرنے کا کام کرتے ہیں۔

ہاں بعض غذائیں ان قدرتی ڈیٹوکسفیکیشن کے عمل میں آپکی کچھ مدد کر سکتی ہیں اور مجموعی صحت کو بھی کچھ بہتر کر سکتی ہیں لیکن یہ کوئی مستقل حل نہیں آپنے جسم کو صحتمند  رکھنے کا۔ یہاں نیچے اس لسٹ کے اندر وہ  کچھ غذائی گروہ اور مخصوص مثالیں ہیں جنہیں اکثر ان کی ڈیٹوکسفائینگ خصوصیات کے لیے اجاگر کیا جاتا ہےان میں صف اول پر وہ چمکدار رنگوں والے پھل اور سبزیاں ہیں جن کے اندر کافی مقدار میں اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامنز اور معدنیات ہوتی ہیں یہ ہمارے خلیوں کو نقصان سے بچانے اور جگر کے فعل کو سہارا دینے میں ہماری مدد کرتی ہیں۔  جیسے بیر، ترش پھل جیسے لیموں، چکوترا اور سبز پتوں والی سبزیاں، دالیں سر فہرست ہیں۔

💥 بعض سبزیوں میں کلوروفل کی مقدار زیادہ ہوتی ہے یہ جگر سے زہریلے مادوں کو ختم کرنے میں ہماری مدد کرتا ہے جیسے گوبھی، پالک، بند گوبھی، برسلز اسپراؤٹس وغیرہ سر فہرست ہیں۔ اس کے علاوہ لہسن اور پیاز: سلفر کے مرکبات پر مشتمل ہوتے ہیں جو جگر کے ڈیٹوکسفیکیشن کے راستوں میں مدد کرتے ہیں۔

 💥چقندر: بیٹین اور پیکٹین پر مشتمل ہوتے ہیں، جو جگر کے ذریعے ہٹائے جانے والے زہریلے مادوں کو صاف کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

 💢 وٹامنز، معدنیات اور فائبر سے بھرپور صحت مند چربی:

 جس کے اندر  اومیگا 3 فیٹی ایسڈز بھی ہوں جیسے سالمن، میکریل اور سارڈینز، نیز اخروٹ اور السی کے بیجوں میں یہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈ ہوتے ہیں۔ یہ ہمارے جسم سے اس  سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتے ہے جو ہمارے  جگر پر بوجھ ڈال سکتی ہے۔

💥 مصالحے اور جڑی بوٹیاں ہلدی: کرکومین پر مشتمل ہوتی ہے یہ ایک طاقتور اینٹی سوزش اور اینٹی آکسیڈنٹ مرکب ہے جو جگر کی صحت کو سہارا دے سکتا ہے۔ لہسن جگر کے انزائمز کو سہارا دیتا ہے۔ ادرک: ہمارے ہاضمے میں مدد کرتی ہے اور جسم سے  سوزش کو کم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔

💢 خمیری غذائیں جن میں دہی، کیفر، وغیرہ پروبائیوٹکس سے بھرپور  غزا ہے جو ہماری صحت مند آنتوں کے مائیکروبائیوم کو سہارا دیتی ہیں۔ صحت مند آنتیں مجموعی طور پر ڈیٹوکسفیکیشن کے لیے اہم ہیں کیونکہ یہ فضلہ کو ختم کرنے اور نقصان دہ مادوں کے جمع ہونے سے روکنے میں ہماری مدد کرتی ہیں۔

💥مشروبات کے اندر سبز چائے سر فہرست ہے یہ ایک قسم کا اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو جگر کے ڈیٹوکسفیکیشن انزائمز کو بڑھا سکتا ہے۔

 💥ان ساری باتوں کا لکھنے کا میرا مقصد یہی تھا کے آپ لوگ آپنی  متوازن غذا پر توجہ دیں۔ کوئی ایک غذا آپ کے جسم کو “ڈیٹوکسفائی” نہیں کرے گی۔ آپکی غذا میں  پھلوں، سبزیوں،  اناج اور پروٹین سبھی کچھ شامل ہو تو یہ متوازن غذا بنتی ہے

  آپ کے جسم کی ہائیڈریشن کے لئیے  کافی مقدار میں صاف پانی پینا بھی ضروری ہے جو آپ کے گردوں کو فضلہ فلٹر کرنے میں مدد کرنے کے لیے بہت ضروری ہے۔

 آپ لوگ پروسیسڈ فوڈز، برگر، پیزا، بیکری، مٹھائیاں اور میٹھے مشروبات کو محدود کریں یہ چیزیں آپ کے جگر پر بوجھ ڈال سکتی ہیں اور اس کے قدرتی ڈیٹوکسفیکیشن کے عمل میں رکاوٹ بھی ڈالتی ہیں۔

آخر میں اگرچہ سوشل میڈیا پر چند مخصوص “ڈیٹوکس فوڈز” کا خیال پرکشش ہو سکتا ہے، لیکن آپ لوگوں کے لئیے یہ سوچنا زیادہ درست ہے کہ اس حوالے سے متوازن غذا ضروری ہے جو  آپ کے جسم کے قدرتی ڈیٹوکسفیکیشن سسٹم کو سہارا دے۔ اس کے لئیے آپ لوگ  اپنی خوراک میں مختلف قسم کی غذائیت سے بھرپور غذائیں شامل کر کے اپنے جگر اور گردوں کو بہترین طریقے سے کام کرنے میں مدد دے سکتے ہیں اس کے لئیے کسی ایک یا دو مخصوص غذا سے ڈیٹوکسفیکیشن کرنا آپ کے لئیے ضروری نہیں۔

آپنی صحت کا خیال رکھیں شکریہ ۔۔

تحریر: سہیل افضل

Loading