سٹڈی سرکل سینٹرل پنجاب کے اجلاس کے اختتام پر
ڈاکٹر ضرار یوسف، راؤ شجاعت اور ملک خورشید نے
شاعر ناصر نظامی (ہالینڈ) کو کتاب پیش کی۔۔۔
لاہور (ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔نمائندہ خصوصی )۱ 16 نومبر 2025 بروز اتوار بمقام رہائش گاہ ڈاکٹر محمد ضرار یوسف 665/2 بلاک نمبر 5 سیکٹر سی 2 گرین ٹاون لاہور میں سٹڈی سرکل کمیٹی کا اجلاس بعد از ناشتہ تلاوت کلام پاک سے شروع ہوا جس میں 27 ویں ائین پاکستان کی ترتیم اور 58 ویں یوم تاسیس کی بابت بحث اور فیصلے کئے گئے ۔
اج کی میٹنگ کی اطلاعات تمام ممبران کو بذریعہ واٹس ایپ پیغام گروپ میں اور
انفرادی طور پہ بذریعہ واٹس ایپ اور کنوئنیر نے خود فردا فردا ٹیلی فون کر کے دعوت دی ۔
اس کے جواب میں راجہ اسرار عباسی صاحب نے بوجوہ ذاتی مصروفیات ٬ کمیٹی ممبر حمیرہ لطیف نے بوجوہ بیماری ٬ کمیٹی ممبر سبط حسن نے اپنی شوٹنگ کی وجہ سے میٹنگ میں انےسے معذرت کی جبکہ کمیٹی ممبر منصور کٹاریہ نے میٹنگ میں حاضر ہونے کاوعدہ کرنے کے باوجود تشریف نہیں لائے ۔ اور میٹنگ کی ابتداء سے قبل ان کو کنوینئر نے تین بار فون کیا مگر انہوں نے فون بھی نہیں اٹھایا ۔
اس اجلاس میں محترم جناب طارق خورشید صاحب ٬ محترم جناب عامر ذکاوالدین صاحب ٬ محترم جناب خالد بھٹی صاحب ٬ محترم جناب واصف اظہر صاحب اور بطور مدعو مبصرین محترم جناب واجد علی شاہ صاحب ٬ محترم جناب راو شجاعت علی اور مہمان خصوصی جناب ناصر نظامی صاحب جنرل سیکریٹری پی پی پی ایمسٹرڈم ٬ خصوصی طور پہ بیگم فریحہ کاظمی اور طاہرہ کاظمی نے شرکت کی ۔
سٹڈی سرکل کمیٹی کی پہلی بالمشافہ میٹنگ جو مورخہ 2. اگست 2025 کو پی پی پی سی پی افس 158 سی اڈل ٹاون میں منعقد ہوئی تھیاس میں سبط حسن نے تجاویز پیش کیں تھیں ہمیں مستقبل کا روڈ میپ تیار کرنا چاھئے اور پیپلز پارٹی کے الائیڈ ونگ کی تاریخ کی دستاویز تیار کرنی چاھئے ۔اجلاس کے اخر میں فیصلہ ہوا تھا کہ پیپلز یوتھ ارگنائزیشن ارگنائزیشن کی تاریخ میں منصور کٹاریہ
ایڈووکیٹ اور پیپلز سٹوڈنٹ فیڈریشن کی تاریخ پہ سبط حسن دستاویز تیار کریں گے ۔
سٹڈی سرکل کمیٹی دونوں ممبران کو درخواست کرتی ہے کہ وہ یہ تاریخی دستاویز مرتب کر کے 20۔ دسمبر تک کنوینئر کے حوالے کر دیں ۔
سٹڈی سرکل کمیٹی ٬ صدر پاکستان جناب اصف علی زرداری اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سیاسی بصیرت ٬ فہم اور فراست کو خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔ جن کی بدولت پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور کے مطابق ائینی عدالت کا قیام عمل میں ایا ٬ اٹھارہویں ترمیم کو محفوظ کرتے ہوئے 27 ویں ائینی ترمیم منظور ہوئی اور قومی اسمبلی میں قائد عوام جناب ذوالفقار علی بھٹو کو قومی شہید قرار دینے کی قرار داد منظور ہوئی ۔
ائین کی 27 ویں ترمیم پہ بحث کرتے ہوئے ممبران سٹڈی سرکل کمیٹی نے اتفاق کیا کہ ترمیم کے تحت “سپریم کورٹ کے از خود نوٹس (suo motu)” لینے کا اختیار ختم ہو کر نئی وفاقی آئینی عدالت (Federal Constitutional Court) کو دے جانے پہ جوڈیشنل ایکٹویزم میں کمی اور عدلیہ کی مادر پدر ازادی کی بجائے قانون کی حکمرانی ہو گی ۔
اب آئینی نوعیت کے مقدمات، جن میں پہلے سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے سکتی تھی، وہ نئی آئینی عدالت کی سماعت میں جائیں گے۔
اس طرح چیف جسثس سپریم کورٹ اور ان کے زیر اثر جج صاحبان کے ساتھ یونین بنا کر منتخب صدر جس کو امیونٹی حاصل ہوتی ہے اس کے خلاف سازش یا عوامی حکومت کے منتخب وزیراعظم کو نااہل نہیں کر سکے گی ۔
27 ویں ترمیم کے منظور ہونے پہ سٹڈی سرکل کمیٹی اظہار تشکر کرتی ہے اور امید کرتی ہے کہ پاکستان میں جمہوریت مستحکم اور مضبوط ہو گی ۔
سٹڈی سرکل کمیٹی قومی اسمبلی میں ان تمام ممبران اسمبلی (حکومت اور اپوزیشن) کا شکریہ اور ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے عوامی وزیراعظم جناب ذوالفقار علی بھٹو شہید کو قومی شہید قرار دینے کی قرارداد منظور کی ۔
سٹڈی سرکل کمیٹی ممبران نے متفقہ فیصلہ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیادی دستاویز کے اہم نقاط کی سلائیڈ بنائی جائیں گی جس کی ذمہ داری سید واصف اظہر صاحب نے اپنے ذمہ لی اور خالد بھٹی صاحب ان کی مدد کریں گے ۔
یہ سلائیڈز سوشل میڈیا پرنٹ میڈیا پہ پھیلائی جائیں گی ۔ جس کے لئے مدر تنظیم اور اس کے وسائل کی مدد لی جائے گی ۔
اجلاس کے اخر میں محترم جناب طارق خورشید صاحب نے اپنی کتاب “سوئےدار ” ممبران سٹڈی سرکل کمیٹی اور محترم جناب ناصر نظامی صاحب کو تحفتا پیش کی ۔
اجلاس ہذا صبح دس بجے شروع اور دو بجے دوپہر اختتام پذیر ہوا ۔
![]()

