Daily Roshni News

کرسمس منانا۔۔۔ تحریر۔۔۔حمیراعلیم

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹر نیشنل۔۔۔کرسمس منانا۔۔۔تحریر۔۔۔حمیرا علیم) پچھلے چند سالوں سے پاکستان میں غیر مسلم تہواروں،  ہولی، دیوالی،  کرسمس، ہالوین، بلیک فرائیڈے وغیرہ منانے کا ٹرینڈ چل چکا ہے۔خصوصا امراء تو ان دنوں کو منانے کے لیے باقاعدہ تیاریاں کرتے ہیں اور اپنے مذہبی تہواروں عیدین سے زیادہ جوش و خروش سے ان دنوں کو مناتے ہیں۔اگرچہ ان کا نقطہ نظر یہ ہے کہ ہم صرف خوشی مناتے ہیں اپنے غیر مسلم بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔مگر وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ ایسا کوئی اظہار یکجہتی کا مظاہرہ کبھی ان کی طرف سے رمضان کے روزے رکھ کر، قربانی کر کے، عیدین منا کر نہیں کیا گیا اور ان تہواروں کو منانے سے وہ خود دائرہ اسلام سے باہر نکل جاتے ہیں۔

اگر کوئی مسلمان یہ کہتا ہے کہ وہ اپنے عیسائی بھائیوں کی اور عیسی علیہ السلام کی تکریم میں کرسمس مناتا ہے۔تو درحقیقت وہ یہ سب کر رہا ہوتا ہے۔

1:  توہین الہی۔

قرآن پاک کی سورہ مریم آیت 91-92 اور 88-89 میں اللہ تعالی فرماتا ہے۔

” وہ کہتے ہیں اللہ کی اولاد ہے۔البتہ تم ایک  بہت بڑی بات کہتے ہو۔”

” انہوں نے اللہ کےلیے اولاد کا دعوی کیا۔اور رحمن کے لائق نہیں کہ وہ کسی کو اولاد بنائے۔”

2: قرآن کے برعکس بات کرتا ہے۔

” اور کہہ دیجیے : ساری تعریف اللہ ہی کےلئے ہے۔جس نے اپنے لیے کوئی اولاد نہیں  بنائی ۔اور نہ ہی بادشاہی میں اس کےلئے کوئی شریک ہے اور نہ ہی اس کےلئے کوئی شریک ہے۔”

بنی اسرائیل 111

” ” کہہ دیجیے : اللہ ایک ہے وہ بے نیاز ہے۔ نہ اس کی کوئی اولاد ہے نہ وہ کسی کی اولاد ہے۔”

الاخلاص 1-3

3: نا فرمانی رسول کا مرتکب ہے۔

” نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم جب مدینہ تشریف لائے تو لوگ ان دو دنوں میں تہوار منا رہے تھے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے پوچھا” یہ کون سے دو دن ہیں؟ “

لوگوں نے کہا” یہ وہ دن ہیں جو ہم دور جاہلیت میں  مناتے تھے۔”

نبی نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا ” اللہ تعالٰی نے ان دو دنوں کو دو بہتر دنوں سے بدل دیا۔عید الفطر اور عید الاضحٰی ۔”

ابو داؤد

4: توہین عیسی علیہ السلام کا مرتکب ہے۔

سورہ المائدہ 116

” اور جب اللہ کہے گا: اے عیسی ابن مریم! کیا تو نے لوگوں سے کہا تھا کہ مجھے اور میری ماں کو اللہ کے سوا معبود بنا لو؟ تو وہ کہیں گے: تو پاک ہے میں کیسے وہ بات کہہ سکتا ہوں جس کا مجھے حق نہیں ۔اگر میں نے یہ بات کہی ہوتی تو تو اس سے واقف ہوتا۔تو اسے بھی جانتا ہے جو کچھ میرے دل میں ہے۔ “

5: تمام مخلوق کو حقیر سمجھتا ہے ۔

سورہ مریم 90-91

“” قریب ہے کہ آسمان پھٹ پڑیں،  زمین شق ہو جائے اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہو کر گر پڑیں ۔اس بات پر کہ انہوں نے اللہ کےلیے اولاد کا دعوی کیا ہے ۔”

6: امت مسلمہ اور مومنین سے دھوکہ کرتا ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : جو شخص کسی اور امت کی پیروی (نقل) کرتا ہے ۔وہ انہی میں سے ہے۔”

ابو داؤد

7: عیسائیوں کو جہنم کی آگ کی طرف لے جاتا ہے۔

” اور جو اسلام کے سوا کوئی اور دین تلاش کرے گا تو وہ اس سے ہرگز قبول نہی کیا جائے گا۔اور وہ آخرت میں خسارا پانے والوں میں سے ہو گا۔

8: یہ ایمان رکھتا ہے کہ عیسی علیہ السلام دسمبر میں پیدا ہوئے۔اور ایک چرواہے کی اولاد ہیں ۔نعوذبااللہ

  سورہ مریم 18-26

” فرشتے نے کہا: یقینا میں تیرے رب کا بھیجا ہوا ہوں ۔تاکہ تجھے ایک بہت پاکیزہ لڑکا عطا کرے۔

اس نے کہا : میرے ہاں لڑکا کیسے ہو گا ۔جبکہ مجھے کسی انسان نے نہیں چھوااور نہ ہی میں بدکار ہوں ۔

اس نے کہا: ایسا ہی ہو گا۔یہ تیرے رب کےلئے   بہت ہی آسان ہے۔یہ اس لیے تاکہ ہم اسے لوگوں کےلئے نشانی اور اپنی طرف سے رحمت بنائیں اور یہ طے شدہ امر ہے۔

بالآخر وہ اس کے ساتھ حاملہ ہو گئی تو اس کو (حمل) کو لےکر دور کی ایک جگہ میں الگ جا بیٹھی۔پھر درد زہ اسے کھجور کے ایک تنے کی طرف  لے آیا۔وہ بولی: کاش ! میں اس سے پہلے مر جاتی اور لوگ مجھے بھول جاتے۔پھر اس نے (فرشتے) اس کے نیچے (علاقے) سے سے آواز دی۔غم نہ کھا، تیرے رب نے تیرے نیچے ایک چشمہ جاری کر دیا ہے۔اور تو کھجور کا تنا اپنی طرف ہلا۔وہ تجھ پر تازہ پکی کھجوریں گرائے گا۔۔چنانچہ تو کھا اور پی اور اپنی آنکھیں ٹھنڈی کر۔”

آل عمران 59

” بیشک عیسی علیہ کی مثال اللہ کے نزدیک آدم کی سی ہے۔اللہ نے اسے مٹی سے پیدا کیا ۔پھر اس سے کہا ہو جا تو وہ ہو گیا ۔”

9: یہ ایمان رکھتا ہے کہ عیسی علیہ السلام نعوذ باللہ فوت ہو گئے ہیں ۔

سورہ النسآء157-158

” اور ان کے یہ کہنے کی وجہ سے کہ ہم نے مسیح عیسی ابن مریم  اللہ کے رسول کو قتل کیا۔حالانکہ انہوں نے نہ اسے قتل کیا اور نہ ہی سولی پر چڑھایا۔بلکہ انہیں شبہ میں ڈال دیا گیا۔اور بیشک جنہوں نے عیسی کے بارے میں اختلاف کیا وہ ضرور ان کے متعلق شک میں ہیں ۔

” بلکہ اللہ  نے انہیں  (عیسی علیہ السلام ) اپنی طرف اٹھا لیا ۔اور اللہ بڑا زبردست حکمت والا ہے۔”

10: نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی وصیت کو جھٹلایا۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم  نے فرمایا۔” یہود و نصارٰی پر اللہ کی لعنت ۔انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنا لیا۔تم لوگ میری قبر کو بت نہ بنانا کہ اسکی پوجا کی جائے۔”

نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا

” تم اپنے سے پہلی امتوں کی قدم بہ قدم پیروی کرو گے۔حتی کہ اگر وہ چھپکلی کے بل میں گھسیں گے تو تم بھی ایسا ہی کرو گے۔” صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھا۔”یا رسول اللہ کیا آپ کی مراد یہود و نصارٰی سے ہے؟”

آپ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا” تو اور کون؟”

بخاری 7320

اللہ تعالٰی ہم سب کو قرآن و حدیث پڑھنے انہیں سمجھنے اور ان پر عمل کرنے اور انہیں دوسروں تک  پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے ۔آمین

نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا

” اللہ تعالٰی تروتازہ رکھے اس چہرے کو جس نے مجھ سے کچھ سنا اور اسے آگے پہنچایا۔” 

Loading