کلرسائیکلوجی
نرسری اسکول اور کلرسائیکلوجی
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔کلرسائیکلوجی )آپ کی شخصیت کا رنگ کیا ہے ….؟ آپ کی کامیابی کس رنگ سے وابستہ ہے ….؟ گون سارنگ آپ کے موڈ کو خوش گوار بنا سکتا ہے …؟ آپ کے تعلقات کس رنگ کی وجہ سے بہتر یا خراب ہو سکتے ہیں ؟ یہ اور اس موضوع پر بہت کچھ روحانی ڈائجسٹ کے نے سلسلہ وار مضمون کلر سائیکلوجی میں زندگی پر رنگوں کے اثرات کے بارے میں جانیے اور صحت ، حسن ، خوشیوں اور کامیابیوں کی طرف قدم بڑھائیے.
نرسری اسکول اور کلر سائیکلوجی
گھر سے باہر ماں کی آغوش کے بعد دنیا کی وہ پہلی جگہ جہاں ننھا بچہ اپنا قدم رکھتا ہے اسکول کی نرسری ہے۔ جہاں والدین اپنے چھوٹے چھوٹے تھے فرشتوں کو ایک کامیاب انسان بنانے کی لگن میں گھر سے باہر ایسی جگہ ڈھونڈنا چاہتے ہیں جہاں کے لوگ
ان کے بچوں کو ایک بہترین ماحول مہیا کر سکیں۔ چھوٹے بچوں کی درس گاہ بنانے والوں کے لیے نرسری اسکول بنانا کسی بڑے چیلنج سے کم نہیں ہے۔
کلر سائیکولوجی کے ماہرین کے مطابق بات جب چھوٹے بچوں کی ہوتی ہے تو رنگوں کے انتخاب کا معاملہ زیادہ حساس ہو جاتا ہے ۔ ننھے کی بڑھتی ہوئی عمر ، جسمانی اور ذہنی صحت کے ساتھ ان کی پرورش اور تربیت پر رنگ انتہائی خاموشی سے اثر انداز ہوتے چلے جاتے ہیں ۔ یہ رنگ بچوں کے موڈ اور رویے پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔ والدین کو چاہیئے کہ بچوں کے لئے کمرہ ڈیزائین کرتے ہوئے کسی کلر ایکسپرٹ کی رائے ضرور شامل رکھیں۔ آج ہم آپ کو ان ننھے بچوں کی درسگاہوں کے
بارے میں معلومات دیں گے ۔ یہ معلومات کلر سائیکولوجی کے اصولوں پر کام کرنے والوں کی محنت۔ تحقیق اور تجربے کا نچوڑ ہے۔ کلرز تعلیمی میدان میں اور درسگاہوں پر کیا
اثرات مرتب کرتے ہیں …..؟
رنگوں پر کی جانے والی تحقیق بتاتی ہیں کہ اسکولوں میں ہلکے رنگوں جیسے پیلا، نیلا وغیرہ کا استعمال مثبت جذبات نمایاں کرتا ہے۔ بعض گہرے رنگوں جیسے گہرا نیلا ، کالا، اور گرے کا استعمال منفی جذبات ابھارنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ خاص کر سرخ رنگ کچھ بچوں میں ذہنی تناؤ یا پریشانی پیدا کرتا ہے۔
رنگوں کے انتخاب میں جگہ اور اس کے سائز کی بھی اہمیت ہے ۔ کمرے کی دیواروں پر نا مناسب رنگوں کے استعمال سے کمرے کا سائز چھوٹا یا بڑا بھی محسوس ہو سکتا ہے۔ کئی رنگ چھوٹی جگہ کو کشادہ محسوس کر وا دیتے ہیں۔ کچھ رنگ کشادہ جگہ پر بھی توانائی کو سمیٹ لیتے ہیں۔
سب سے پہلے بات کرتے ہیں وارم کلرز کی۔
وارم کلرز
نرسری اسکول کے لئے بہترین اور مناسب وارم سے کلر ز کون سے ہیں؟
عام طور سے وارم کلرز سے پیدا ہوانے والی – انرجی گرم جوشی ، خوشی اور سکون کا باعث بنتی ہے۔ انسانی نفسیات ان رنگوں کی جانب ایک خاص قبولیت کا احساس رکھتی ہے۔ اسی وجہ سے کئی – معاملات پر وارم کلرز کے استعمال کو ہمیشہ سے ترجیح حاصل رہی ہے۔ ان میں لال ، اور بنج اور پیلے رنگ کی کے بولڈ شیڈز کا استعمال بڑی اور کھلی جگہوں پر نہ صرف گرمائی کا احساس پیدا کرتا ہے بلکہ وہاں پر چند گھنٹے بیٹھنے والے ننھے منھے بچوں کے جسم اور دماغ کو بھی متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لیکن ضروری ہے کہ پورے کمرے کی بجائے کمرے کی صرف ایک دیوار پر کسی ایک تیز رنگ کا استعمال کیا جائے۔ اور ساتھ کی دیواروں پر ہلکے اور ٹھنڈے رنگ کا استعمال کر کے تیز رنگ کے اثر کو توازن میں لایا جائے۔ ساتھ ہی کمرے میں دیگر لوازمات کا استعمال بھی انہی رنگوں کو مد نظر رکھتے
ہوئے کیا جائے۔
لال:در چونکہ لال ایک انتہائی جذباتی اور جسم کو فوری طور پر متحرک اور توانائی بخشنے والا رنگ ہے۔ اس لئے ننھے منھے بچوں کے لئے اس کے استعمال میں زیادہ احتیاط لازم ہے۔ اس کا ۔ استعمال است طبیعت کے حامل بچوں میں گرم جوشی اور ان کی جسمانی کار کردگی کو متحرک کر کے ان کو کھیل کود کی طرف مائل کرتا ہے وہیں بے چین ہے طبیعت والے بچوں کو مزید بے چین کر دیتا ۔ ہے۔ ایسے بچوں میں سر درد ، غصہ اور پڑھائی میں مت عدم توجہی کی شکایات کو بڑھا دیتا ہے۔ اس رنگ کا ہو توازن میں استعمال کیا جانا بچوں کی تعلیمی کار کردگی کے لیے ضروری ہے۔
پیلاروشن، خوشگوار پیلا رنگ خوشی اور نو پیلا انتہائی حوصلہ مندی جیسی خصوصیات در کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے۔ اس کے ہلکے شیڈ کا ہے استعمال ننھے بچوں میں توجہ کو مضبوط بناتا
گہرے شیڈز کا استعمال ان کی یاداشت اور میٹابولزم بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تاہم پیلے رنگ کا زیادہ استعمال بچوں میں غصے اور جھنجلاہٹ پیدا کر دیتا ہے۔ جس کے باعث بچے ہر وقت یا تو شکایت یا پھر روتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
اورنج:پر جوش استقبالیہ کے ساتھ اور حج دوستانہ رنگ اور نجی اپنے ارد گرد لوگوں کا ہجوم لگانے میں ایک ماہر رنگ ہے۔ سماجی فطرت کا حامل یہ رنگ باہمی تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔ نرسری کلاس رومز میں بھی اس کا استعمال ننھے منھے بچوں میں اپنے ساتھیوں سے بہتر تعلقات استوار کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ لیکن گہرے پیلے رنگ کی مانند اورنج رنگ کے بھی بولڈ شیڈز کے استعمال میں احتیاط ضروری ہے۔ یہ تو ہوئی رنگوں کے انتخاب کی بات۔ اب آپ کو بتاتے ہیں کہ ایک کلاس روم کی کلر سکیم کیسی ہونی چاہیئے۔
گلابی ۔ویسے تو گلابی کے ہلکے شیڈز کا شمار گلابی کول کلرز میں ہوتا ہے۔ جبکہ اس کے ہرے جیسے کہ روز پنک جو بچیوں میں سب سے زیادہ مقبول ہے کا شمار وارم کلرز میں ہوتا ہے ۔ عمومی رائے میں گلابی کسی بھی شیڈ میں ہو پوری دنیا میں نسوانیت کو فروغ دینے والا رنگ مانا جاتا ہے۔ اپنی اسی خاصیت کی بناءپر چھوٹی بچیوں کے لیے بھی زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔
کلر سائیکولوجی کے مطابق آپ کو ننھے منے بچے بچیوں کے لئے روائتی نیلے اور گلابی رنگوں کی تفریق سے باہر نکل کر سوچنا ہو گا۔ ہمدردی، محبت اور سکون بخشنے والے گلابی رنگ کا استعمال وقت کے ساتھ ساتھ اپنی خصوصیات میں شدت پیدا کرتا چلا جاتا ہے۔ نتیجے میں آپ بچوں میں عجلت محسوس کریں گے۔ وہ چڑیں گے ۔ بے جا ضد کریں گے ۔ اور دوسرے بچوں کے ساتھ کسی نہ کسی طرح کے لڑائی جھگڑے کا بھی موجب بن سکتے ہیں۔
اب آپ کو کلاس روم کی کلر سکیم کے حوالے چیدہ چیدہ نکات بتاتے ہیں۔ مگر یہ جان لیجئے کہ اس وقت ہم اسکول کے اس درجے کی بات کر رہے ہیں جہاں آنے والے بچے ابھی پرورش کے پہلے قدم پر ہیں ۔ اس اسٹیج پر نرسری اسکولوں کا بنیادی مقصد چھوٹے بچوں میں تعلیم سے دلچسپی اسکول کے ماحول سے لگاؤ اور ان کے ٹیلنٹ اور انٹرسٹ کو سمجھنا اور اجاگر کرنا ہوتا ہے۔ اب اسی مقصد کو سمجھتے ہوئے نرسری اسکولوں کے کلاس روم کی کلر سکیم دوسرے اور درجات کے اسکولوں سے خاصی مختلف ہوتی ہے۔
کلاس رومز کی کلر اسکیم
کلاس رومز میں کلر اسکیمز کا استعمال نہایت اہم – کردار ادا کرتا ہے۔ کیونکہ انہی ہلکے گہرے رنگوں – کے درست انتخاب سے بچوں میں سیکھنے کے جذبوں کو فروغ دیا جاتا ہے۔
یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ رنگوں کے اثرات مختلف عمر کے بچوں پر مختلف ہوتے ہیں ۔ مثال کے طور پر 5 سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے جہاں پہلے ۔ رنگ کی اہمیت زیادہ ہے ۔ وہیں بڑے بچوں کے لیے نیلے اور ہرے رنگ کے ہلکے شیڈز میں کام کرنا زیادہ اچھا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہلکے رنگ میں کشنز ، رگز اور دیگر سافٹ اشیاء کا استعمال چھوٹے بچوں کی کلاس میں ناصرف پڑھائی کی ترغیب کے لیے موزوں ہے بلکہ ان اشیاء کی موجودگی سے بچوں کو اسکول میں ہی گھر کے ماحول کا احساس ہوتا ہے۔ فرنیچر کا استعمال بھی کلاس روم کے حساب سے کیا جانا بہتر ہے۔ ماہرین کے مطابق لکڑی میں ہلکے اور مختلف رنگوں کا استعمال بہتر ہوتا ہے۔ کلاس رومز میں بڑی اور کشادہ کھڑکیوں سے قدرتی روشنی کے حصول کی بھی بہت اہمیت ہے۔ ایک نرسری سکول میں موجود ہال ویز یعنی راہداریاں، پہلے ایریا اور میوزک روم میں برائیٹ رنگوں جیسے پر پل ، لال اور پیلے رنگ کے شیڈ ز میں ہوں تو اسے بچے کی تعلیمی سر گرمیوں کے ساتھ دوسرے ٹیلنٹ بھی سامنے لانا انتہائی آسان ہو جاتا ہے۔
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اگست 2017