امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے 2024 کے صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار ہونے پر ان کے حریف امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا ردعمل سامنے آگیا۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن کو امریکی تاریخ کا واحد بدترین صدر قرار دیا۔
یہ واضح نہیں ہےکہ بائیڈن کے بعد ڈیموکریٹس کی جانب سے کون امیدوار ہوگا، تاہم ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نائب صدر کملا ہیرس کو صدارتی الیکشن میں شکست دینا بائیڈن کے مقابلے میں اور آسان ہوگا۔
بعد ازاں اپنی سوشل میڈیا سائٹ ٹرتھ سوشل پر اس حوالے سے جاری اپنے بیان میں ٹرمپ نے جوبائیڈن کو بددیانت قرار دیتے ہوئےکہا کہ جو بائیڈن صدر بننےکی دوڑ میں شامل ہونےکے بالکل اہل نہیں تھے، انہوں نے صرف جھوٹ اور جعلی خبروں کے باعث یہ عہدہ حاصل کیا۔ان کے آس پاس موجود لوگ جن میں ان کے ڈاکٹر اور میڈیا کے نمائندے شامل ہیں وہ جانتے تھے کہ بائیڈن صدر بننے کے قابل نہیں ہیں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اب دیکھ لیں کہ بائیڈن ہمارے ملک کو کیا نقصان پہنچا چکے ہیں، لاکھوں لوگ سرحد عبور کرکے بغیر کسی جانچ پڑتال کے ہمارے ملک میں داخل ہو رہے ہیں جن میں بہت سے جیلوں سے نکل کر آئے ہیں تو کوئی مینٹل ہاسپٹل سے آیا ہے اور بہت سے دہشت گرد بھی ہیں۔
ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ بائیڈن کے صدر بننے کی وجہ سے ہمیں بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن ہم اس نقصان کا جلد ازالہ کریں گے اور امریکا کو دوبارہ عظیم بنائیں گے۔
خیال رہےکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے 2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں جوبائیڈن نےکہا کہ بقیہ مدت صدر کے طور پر فرائض کی تکمیل پر توجہ دوں گا۔
جوبائیڈن نے کہا کہ اپنے فیصلے کے بارے میں اس ہفتے قوم سے بات کروں گا، میری دستبرداری پارٹی اور ملک کے بہترین مفاد میں ہے۔
صدر جوبائیڈن نے صدارتی دوڑ سے دستبرداری کا اعلان کرنے کے ساتھ ساتھ صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کے لیے موجودہ امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی مکمل حمایت کا اعلان بھی کیا ہے۔
جو بائیڈن کا یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب ڈیموکریٹک قانون سازوں اور پارٹی عہدیداروں کی جانب سے ری پبلکن حریف سے مباحثے میں بائیڈن کی ناقص کارکردگی کے بعد ان پر صدارتی دوڑ سے دستبردار ہونے کا دباؤ تھا۔