کوانٹم میکینکس (Quantum Mechanics) کی دنیا میں حالیہ دنوں میں ایک دلچسپ دریافت سامنے آئی ہے
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )کوانٹم میکینکس (Quantum Mechanics) کی دنیا میں حالیہ دنوں میں ایک دلچسپ دریافت سامنے آئی ہے جو سائنسی کمیونٹی کے لیے ایک نیا میدان کھول سکتی ہے۔ محققین نے ایک ایسا نیا کوانٹم فیز (Quantum Phase) دریافت کیا ہے جو ماضی کے کسی بھی معروف فیز سے مختلف ہے، جیسے کہ مادے کے تین بنیادی فیز: سالڈ (Solid)، لیکوئڈ (Liquid)، اور گیس (Gas)۔
یہ نیا فیز “کوانٹم اسٹرینج میٹل” (Quantum Strange Metal) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس مواد کی خاص بات یہ ہے کہ یہ روایتی دھاتوں (Metals) کی طرح برقی رو (Electric Current) کو نہیں چلاتا۔ بلکہ، یہ کوانٹم اصولوں (Quantum Principles) پر مبنی ایک انتہائی غیر معمولی طریقے سے کام کرتا ہے۔
کوانٹم اسٹرینج میٹل میں الیکٹرانز (Electrons) ایک دوسرے کے ساتھ روایتی انداز میں تعامل (Interaction) نہیں کرتے، جیسا کہ عام دھاتوں میں ہوتا ہے۔ اس کے بجائے، یہ ایک مشترکہ کوانٹم اسٹیٹ (Quantum State) میں کام کرتے ہیں، جسے “کوانٹم انٹینگلمنٹ” (Quantum Entanglement) کہا جاتا ہے۔ اس میں الیکٹرانز کا رویہ اجتماعی (Collective) طور پر کنٹرول ہوتا ہے اور انفرادی طور پر نہیں۔
عملی اطلاق (Applications):
یہ دریافت جدید ٹیکنالوجیز کے لیے گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر کوانٹم کمپیوٹنگ (Quantum Computing) اور سپرکنڈکٹنگ (Superconducting) میں۔ چونکہ یہ مواد انتہائی کم توانائی کے نقصان (Energy Loss) کے ساتھ برقی رو چلاتا ہے، اس لیے یہ اگلی نسل کے توانائی مؤثر سرکٹس (Energy Efficient Circuits) کی تخلیق میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
کوانٹم گریویٹی (Quantum Gravity) سے تعلق:
محققین کا کہنا ہے کہ اس نئی دریافت کا تعلق کوانٹم گریویٹی جیسے پیچیدہ مسائل کو حل کرنے میں بھی ہو سکتا ہے۔ یہ دریافت کائنات کے بنیادی اصولوں (Fundamental Principles) کو بہتر طور پر سمجھنے کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔
یہ تحقیق مستقبل کی سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے امید کی ایک نئی کرن ہے، جو نہ صرف ہمارے موجودہ علم میں اضافہ کرے گی بلکہ انقلابی ایجادات کی بنیاد بھی رکھے گی۔