ہاتھ،پاؤں کا سن ہوجانا یا سوئیاں چبھنا
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )دراصل ہمارے جسم میں نروز (nerves) کا ایک جال پھیلا ہوا ہے۔ یہ نروز دماغ اور جسم کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہیں۔ ہمارے جسم کا کوئی بھی حصہ، دماغ سے رابطے کے بغیر کوئی چیز محسوس نہیں کرسکتا۔ مثلاً اگر ہمیں کسی نے ہاتھ لگایا ہے تو اس “touch” کا سگنل ہمارے جسم کے اس حصے سے ہمارے دماغ تک جاتا ہے اور ہمیں وہ touch محسوس ہوتا ہے، اور یہ سگنل نرو کے ذریعے جاتا ہے۔
جب ہم ایک جگہ بیٹھے رہتے ہیں یہ جب ہم بہت دیر تک ایسی حالت میں رہتے ہیں کہ ہمارے جسم کے کسی حصے (جیسے کے ہاتھ پاؤں) پر زیادہ دیر تک پریشر رہتا ہے تو وہاں موجود کوئی نرو اس پریشر کی وجہ سے دماغ تک سگنل نہیں بھیج پاتی، جس سے اس حصے پر کوئی چھوے تو محسوس نہیں ہوتا، اور نہ ہی اپنے جسم کا وہ حصہ محسوس ہوتا ہے۔۔۔ اس کنڈیشن کو Paresthesia کہتے ہیں جو کہ ایسے پریشر کی وجہ سے نارمل ہے اور سب کو ہی ہوتا ہے، مگر بغیر کسی پریشر کہ ہو تو یہ اعصابی نظام کی کسی بیماری کی علامت ہوسکتا ہے۔
جب پریشر ہٹتا ہے تو وہ نرو دوبارہ اپنا نارمل کام کی طرف آتی ہے اور جسم کا وہ حصہ دوبارہ دماغ سے رابطہ بناتا ہے یا یوں کہہ لیں کہ دوبارہ جاگتا ہے۔ اور اس دوران وہ “کیڑیوں کا چلنا” محسوس ہوتا ہے جسے بعض لوگ “سوئیاں چبھنا” بھی کہہ لیتے ہیں۔
زیادہ پریشر کی وجہ سے اس حصے کو خون کی سپلائی بھی کم ہوسکتی ہے جس سے وہ نیلا اور ٹھنڈا ہوجاتا ہے۔۔۔۔۔
~وارث على