Daily Roshni News

ہالینڈ، سیرت النبی ﷺکانفرنس منعقد ہوئی۔

ہالینڈ، سیرت النبی ﷺکانفرنس منعقد ہوئی، علمی، فکری خطابات

رسول محتشمﷺ کا ہر پہلو روشن اور قابل تقلید ہے۔ سفیر پاکستان

 عقیدت وہی بہتر ہے جو توحید کے تابع ہو ۔ ڈاکٹر حامد بخاری

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹر یشن رپورٹ … جاوید عظیمی۔۔۔عکاسی۔۔۔جاوید بٹ پیارا)گزشتہ دنوں بروز اتوار 14 ستمبر 2025 میلاد النبیﷺ کی مناسبت سےجاری تقریبات کے تسلسل میں  دوسری سالانہ سیرت النبیﷺ کانفرنس پاکستان اسلامک اینڈ کلچر سینٹر دی ہیگ کی جامع مسجد میں منعقد کی گئی۔ اس تقریب میں کمیونٹی کی مختلف مکاتب  فکر سے وابستہ نمایاں شخصیات اور سفارتخانہ کے اسٹاف نے بھرپور شرکت کی ۔مذکورہ کا نفرنس کا آغاز اللہ تعالیٰ کی آخری مقدس کتاب  قرآن مجید کی تلاوت سے حافظ آفتاب احمد نے اپنی دلنشین آواز سے کیا۔ پاکستان سے خصوصی طور پر تشریف لائے   ہوئےمعروف عالم دین ڈاکٹر حامد فاروق بخاری نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لفظ امت جمع کا نام ہے ۔ اس میں  نظم کا ہونا ضروری ہے ایک موقعہ پر کہا کہ کچھ دیر نماز پڑھ لینا مکمل اسلام نہیں ۔ خطاب جاری رکھتے ہوئے ایک عام سوال   کیا بال لگوانا جائز ؟ انہوں نے جواب دیا یہ سوال ہی غیر ضروری ہے۔ اس طرح کے سوالات کر کے  دین اسلام کی تعلیمات کا  مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ اپنے خطاب کے دوران انھوں نے شرکائے کانفرنس کو عقیدت کا فلسفہ بیان کرتے کہا کہ عقیدت وہی بہتر ہے جو توحید کے تابع ہو۔ ڈاکٹر حامد فاروق بخاری نے کا نفرنس کے منتظمین چوہدری عامر یوسف سید شیراز ، راجہ سجاد حیدر اور چوہدری اسرار حسین کا شاندار انتظام و انصرام کرنے پر مبارکباد اور قلبی دعاؤں سے نوازا حسینی مشن دی ہیگ کے مولانا سید اسرار حسین گیلانی نے علم کی اہمیت اور فضیلت کو بیان کرتے ہوئے کہا علم ہو تو دنیا میں کامیابی ہی کامیابی ہے۔ اس ضمن میں انھوں نے حضرت علی علیہ السلام کے متعدد اقوال زریں بڑی خوبصورتی سے پیش کئے ۔منہاج القرآن دی ہیگ کے مولانا حافظ یاسر نسیم نے اپنے مختصر خطاب میں نبی رحمت  ﷺ کی سیرت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رسول محتشمﷺ دنیا کے ماڈرن ترین انسان ہیں کیونکہ ہر زمانہ میرے حضور کا ہے۔  سینئر صحافی راجہ فاروق حیدر نے اپنے خطاب میں خاتم الانبیاء کی سیرت طیبہ پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کانفرنس کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔

مہمان خصوصی سفیر پاکستان نے خطاب کے ابتداء میں منتظمین کا مدعو کرنے پر شکریہ ادا کیا ، انھوں نے کہا کہ قرآن میں ارشاد باری تعالٰی کہ ہم نے خاتم الانبیاء کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر اس دنیا میں بھیجا ہے۔ حضور کے اسوئہ حسنہ کا ہر پہلو روشن اور قابل تقلید ہے ۔ سفیر محترم نے علم کی فضیلت اور اہمیت نبی رحمتﷺ کی حدیث کی روشنی میں بات کرتے ہوئے کہا کہ علم کے حصول کے لئے چین جانے کا ارشاد گرامی ہے، چین کوئی اسلامی ملک نہیں ہے۔ اُس دور میں چین جانے کے لئے راستے پر خطر تھے۔ پیغام یہ ہے کہ علم چاہے غیر مذہب کے پاس ہو  یا پُر خطر راستے ہوں  ان کی پرواہ کئے بغیر علم کے لئے ضرور جائیں۔

خطاب کے دوران سفیر پاکستان نے مزید کہا مسجد کی تکریم بہت ضروری ہے۔ نماز پڑھنے اور قرآن پڑھ پڑھنے سے  ثواب ضرور ملتا ہے مگر مسائل حل نہیں ہوتے، مثال کے طور پر اگر کسی کو کینسر ہے ہو تو اس کا علاج ضروری ہے۔ سیرت النبیﷺ  کے منتظم چوہدری عامر یوسف نے کانفرنس کی نظامت بخوبی سر انجام دیتے ہوئے وقفے وقفے سے شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے زریں اشعار پڑھ کر پروگرام کے اعراض و مقاصد کو اجاگر کیا۔ کا نفرنس کے منتظم چوہدری اسرار حسین کے صاحبزادے زین علی نے ختم شریف پڑھا ۔ درود و سلام کے اجتماعی دعا کی گئی۔ قبل ازیں مقامی نعت خواں حضرات چوہدری سعید مہر ، محمد صادق بٹ نے ہدیہ نعت جبکہ میاں مظفر حسین نے سیف الملوک کے اشعار پیش کئے۔

دیگر میڈیا کے علاوہ آن لائن اردو اخبار ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل کی ٹیم مدیر اعلیٰ جاوید عظمی، ایم ڈی میاں عاصم محمود اور جاوید بٹ  پیار ے نے پروگرام کی بھر پور کو ریچ کرنے میں خدمات سر انجام دئیں

یاد رہے اسی روز معروف سماجی شخصیت شبیر علی بٹ کی تدفین بھی کی گئی جبکہ ان کی مغفرت کے لئے بارگاہ الہی ٰمیں دعائیں بھی کی گئیں۔

Loading