ہجوم کے درمیان تنہا
قسط نمبر 1
ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ ستمبر 2021
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ ہجوم کے درمیان تنہا۔۔۔۔ قسط نمبر 1) ماہرین نفسیات کے مطابق احساس تنہائی میں مبتلا افراد میں بھر پور زندگی گزارنے کی لگن کمزور پڑ جاتی ہے، معاشرتی و سماجی سرگرمیوں میں ان کی دلچسپی بتدریج معدوم ہو سکتی ہے ، یہ منفی احساسات حد سے بڑھ جائیں
تو خود کشی کے رجحانات بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
تنہائی … ہمارے معاشرے کا المیہ بھی بنتا جارہا ہے۔ صرف ضعیف، ریٹائرڈ افراد یا پھر کسی وجہ سے محروم افراد ہی تنہائی میں مبتلا نہیں بلکہ اپنے گھر میں، اپنے ۔ خاندان کے ساتھ اور دوستوں کے ہجوم میں بھی کئی لوگ تنہائی محسوس کرنے لگے ہیں۔
ہر انسان کی یہ فطری خواہش ہوتی ہے کہ وہ لوگوں اور معاشرے سے وابستہ رہے۔ ہم جلیسی، محبت اور ستائش کی تمنا سے کوئی بھی دل خالی نہیں۔ لیکن جب ہم جلیس نہ ملے، محبت نہ ملے، توجہ اور ستائش کی آرزو کی تکمیل نہ ہو تو لوگ یہ محسوس کرتے ہیں کہ دوسروں نے ہمیں ٹھکرا دیا، مسترد کر دیا ایسے – میں کئی لوگ احساس تنہائی کی وجہ سے خود کو کمتر اور حقیر تصور کرنے لگتے ہیں۔ تنہائی کے احساس کا دردبڑی اذیت دیتا ہے۔ انسان کی خوشی اور صحت کا براہ راست تعلق ان – روابط سے بھی ہے جو وہ مختلف لوگوں سے استوارکرتا ہے۔ ماہرین نفسیات کی جانب سے کیے گئے مختلف تجربات کے ذریعے یہ حقیقت سامنے آئی کہ ایسے افراد جو تنہا زندگی گزار رہے ہوں یا جن کے تعلقات اپنے قریبی عزیزوں سے ناخوشگوار رہتے ہوں، وہ خوشگوار زندگی گزارنے والے افراد کے مقابلے میں نسبتا کم عمر پاتے ہیں اور ایسے افراد کم عمری میں ہی امراض قلب اور اعصابی دباؤ میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
خود کو تنہا محسوس کرنے والے اکثر افراد بعض اوقات یہ تسلیم ہی نہیں کرتے کہ وہ تنہا ہیں، انہیں کسی ساتھی یا غم گسار کی ضرورت ہے۔ ایسے افراد میں مختلف نوعیت کی نفسیاتی الجھنیں
پیدا ہو سکتی ہیں۔
موجودہ ترقی یافتہ دور میں مشترکہ خاندانی نظام کمزور ہوتا جارہا ہے، لوگ آزاد اور خود مختار زندگی گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں تنہائی کے کے تناسب میں اضافہ اور مختلف نفسیاتی مسائل سامنے سے آرہے ہیں مثلاً بے جا افسردگی، حد سے بڑھی ہوئی خود غرضی، انا پرستی اور بے بسی کے احساسات اور منفی سوچ وغیرہ۔
تنہائی محسوس کرنے والے سب سے زیادہ کس قسم کے افراد ہوتے ہیں ….؟
ماہرین نفسیات کے مطابق نا آسودہ بچپن گزار نے والے نوجوان، غیر شادی شدہ زندگی کو ترجیح دینے افراد یا شادی شدہ زندگی میں ناکام افرادوالے نے احساس تنہائی زیادہ محسوس کرتے نظر آتے ہیں۔ایسے لوگ بھی دیکھنے میں آئے ہیں جو بظاہر وسیع حلقہ احباب رکھتے ہیں لیکن دل میں احساسِ تنہائی لیےہوئے ہوتے ہیں۔ احساس تنہائی دور کرنے میں قریبی رشتے دار بہت معاون ہو سکتے ہیں۔
اکثر افراد تنہائی محسوس کرنے کے باوجود اس حقیقت کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ؟ ہیں یا وہ اپنی اس ذہنی الجھن یعنی تنہائی کو سمجھ نہیں پاتے اور زیادہ ترایک بے نام بے چینی اور افسردگی میں رہتے ہیں۔ ماہرین نفسیات تنہائی محسوس کرنے والے افراد کومندرجہ ذیل علامات اور تبدیلیوں سے پہچانتے ہیں۔ …. ان افراد کو کسی بھی سماجی سرگرمی قریبی تعلقات میں جذباتی وابستگی محسوس نہیں ہوتی۔نیا مکان، نیا اسکول، کالج یا نئی ملازمت کے ابتدائی دن بھی احساس تنہائی میں مبتلا کر سکتے ہیں، اگر یہ احساس طاری رہے تو ایسے افراد کو قریبی عزیزوں کی ہمدردی اور مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ …. معاشرتی اور سماجی معاملات میں ایسے افراد کو
الجھنیں در پیش ہوتی ہیں، کسی سے اپنی بات منوانے اور دل کی بات کہنے میں یہ لوگ بہت گھبراتے ہیں۔ …. احساس تنہائی والے افراد اپنی صلاحیتوں کےبارے میں مختلف شکوک و شبہات میں مبتلا رہتے ہیں۔ …. مذکورہ افراد زندگی کے متعلق مثبت سوچ پہلوس پر غور نہیں کرتے۔ اُمید، خوشی اور مثبت رجحانات پر توجہ نہیں دیتےاحساس تنہائی انسان کو بہت زود رنج بنا دیتا ہے۔ یہ افراد اپنی ذات کے متعلق بھی منفی خیالات رکھتے ہیں اور عدم تحفظ کا احساس انہیں گھیرے رکھتا ہے۔
ماہرین نفسیات کے مطابق احساس تنہائی میں مبتلا افراد میں بھر پور زندگی گزارنے کی لگن کمزور پڑ جاتی ہے، معاشرتی و سماجی سرگرمیوں میں ان کی دلچسپی بتدریج کم ہو سکتی ہے، یہ منفی احساسات حد سے بڑھ جائیں تو خودکشی کے
رجحانات بھی پیدا ہو سکتے ہیں۔
احساس تنہائی کو ختم کیا جا سکتا ہے ….؟ تنہائی کا احساس ایک عام کیفیت ہے، زندگی میں تقریباً ہر فرد کسی نہ کسی مرحلے میں اس ناخوش گوار احساس سے دوچار ضرور ہو سکتا ہے لیکن احساسِ تنہائی کی شدت کو کم بھی کیا جا سکتا ہے۔
جب کوئی دیرینہ خواہش پایہ تکمیل کو نہ پہنچے تو ہم تنہائی محسوس کر سکتے ہیں۔ یہ ذہنی کیفیت تبدیل ہو کر ہمیں مایوسی اور ناکامی کی طرف لے جاتی ہے۔ ماہرین نفسیات نے تنہائی کے احساس سے محفوظ رہنے اور زندگی میں معنویت پیدا کرنے کے لیے مندرجہ ذیل تبدیلیوں کو بہت کارآمد قرار پایا ہے۔
دوست بنائیے:
مختلف معاشرتی سر گرمیوں میں حصہ لیں، اپنے ہم خیال و ہم مزاج افراد سے بات چیت اور صحت مند بحث و مباحثہ ، احساسِ تنہائی کو ختم کر سکتا ہے۔ زیادہ لوگوں سے میل ملاقات بڑھانے سے تنہائی کا احساس قدرے کم کیا جاسکتا ہے۔ لوگوں کے بارے میں جانیں، ان کے مسائل میں دلچسپی لیں، اس طرح زندگی سے دلچسپی پیدا ہو گی۔
ہلکی پھلکی گپ شپ
کہا جاتا ہے کہ گپیں مارنا وقت کا زیاں ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ ذہنی دباؤ کو کم کرنے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔ ماہر نفسیات کہتے ہیں کہ گپ شپ چھپے ہوئے جذبات کو باہر نکالنے کا ایک ذریعہ ہے۔ جب لوگ اسٹریس میں مبتلا ہوں یا خود کو تنہا محسوس کر رہے ہوں تو اپنے دوستوں کے ساتھ گپ شپ۔۔۔۔جاری ہے۔
ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ ستمبر 2021