Daily Roshni News

ہیٹ اسٹروک۔۔۔ احتیاط لازمی ہے

ہیٹ اسٹروک

احتیاط لازمی ہے۔۔۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ ہیٹ اسٹروک۔۔۔ احتیاط لازمی ہے)موسم گرما شروع ہو چکا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ دھوپ کی شدت بڑھ رہی ہے۔ سخت گرم موسم دوسرے مسائل کے علاوہ اپنے ساتھ کئی امراض بھی لے کر آتا ہے۔ شدید گرم موسم میں ہیٹ اسٹروک یعنی لو لگ جانے کا بھی مخطرہ ہوتا ہے۔ لو اس وقت لگتی ہے جب جسم کا درجہ حرارت چالیس ڈگری سیکسئیں یا اس سے بڑھ جائے۔ لو لگ جانے کے بعد متاثرہ شخص کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہوتی | ہے۔ بروقت طبی امداد نہ ملنے کی صورت میں متاثرہ فرد کے دماغ، دل، گردوں اور پٹھوں کو نا قابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے اور اس کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

علامات:لو لگنے کی سب سے اہم علامت جسم کے اندرونی درجہ حرات (کورباڈی ٹمپریچر) کا چالیس ڈگری سیکسئیں یا اس سے بڑھ جاتا ہے۔

متاثرہ فرد کنفیوژن، اشتعال آمیز رویے، چڑ چڑے پن کا مظاہرہ کرتا ہے۔ اسے الفاظ کی درست طور پر ادائی میں دقت پیش آتی ہے اور بزیاں طاری ہو جاتا ہے۔ دورہ پڑنا اور غشی طاری ہو جاتا بھی ہیٹ اسٹروک کی علامات میں شامل ہیں۔

چلچلاتی دھوپ میں زیادہ وقت گزار نے کے باعث لو لگ جائے تو اس صورت میں متاثرہ فرد کو چھونے پر جلد گرم اور خشک محسوس ہوتی ہے۔ اگر لو لگ جانے کی وجہ شدید گرمی میں جسمانی مشقت ہو تو پھر چھونے پر جلد خشک اور کسی قدر غم محسوس ہو سکتی ہے۔

جسم کا درجہ حرارت بڑھ جانے سے جلد کی رنگت سرخی مائل ہو سکتی ہے۔

متاثرہ فرد کے سانس لینے کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔ یعنی وہ جلدی جلدی سانس لیتا ہے۔ …

نبض کی رفتار بڑھ جاتی ہے کیونکہ لو لگنے کی وجہ سے دل پر جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے دباؤ بڑھ جاتا ہے اور وہ تیزی سے دھڑ کنے لگتا ہے۔

 اسباب:گرم ماحول میں رہنا ولگ جانے کی وجہ بنتا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کی دو اقسام ہوتی ہے۔ پہلی قسم وہ ہے جس میں گرم اور مرطوب ماحول میں طویل وقت تک رہنے کی وجہ سے جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کی اس قسم سے عام طور پر معمر افراد متاثر ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ سخت بیمار افراد بھی اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ عمر رسیدہ اور بیمار ، دونوں کے لیے گرم موسم میں جسمانی مشقت مناسب نہیں۔

ہیٹ اسٹروک کی دوسری قسم ہے جس اس میں مبتلا شدید گرمی اور دھوپ میں جسمانی مشقت کرنے والے محنت کش ہوتے ہیں۔

لو سے متاثرہ فرد کے لیے فوری طور پر کیا گیا جائے؟

 فوری طور پر سائے میں لے جائیں۔

اضافی کپڑے اتار دیے جائیں

جسم کا درجہ حرارت گھٹانے کے لیے اقدامات کریں مثلاً اسے پانی سے بھرے ٹب میں لٹائیں یا اس کے اوپر ٹھنڈا پانی ڈالیں۔ ٹھنڈے پانی میں کپڑا بھگو کر جسم پر ملیں اور سر، گردن، بغلوں اور پیٹ پر ٹھنڈے پانی کی پٹیاں یا تولیہ رکھ دیں۔ اس دوران پنکھا بھی چلا دیں۔ برقی پنکھا دستیاب نہ ہو تو دستی پنکھے سے ہوا دیں۔

لو کن افراد کو لگ سکتی ہے؟: یوں تو لو کسی بھی عمر کے فرد کو لگ سکتی ہے مگر چند صورتوں میں اس کے امکانات بڑھ جاتے ہیں:

شدید گرمی برداشت کرنے کی صلاحیت کا انحصار ہر فرد کے مرکزی اعصابی نظام کی مضبوطی پر ہوتا ہے۔ بچوں میں اعصابی نظام، اپنی تکمیل کو نہیں پہنچتا، اسی طرح تقریبا پینسٹھ برس سے زائد عمر کے افراد میں اعصابی نظام زوال پذیر ہونا شروع ہو جاتا ہے، چنانچہ ان میں جسمانی درجہ حرارت میں تغیر کو سہنے کی صلاحیت کمزور پڑ جاتی ہے۔ بچوں اور عمر رسیدہ افراد، دونوں کو جسم میں پانی کی مقدار برقرار رکھنے میں مشکل پیش آتی ہے، جس کی وجہ سے لو لگنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ ….. گرم موسم اور تیز دھوپ میں جسمانی مشقت بھی ہیٹ اسٹروک کا باعث بن سکتی ہے۔ خاص طور سے سخت گرمی اور ٹریننگ کرنے والے فوجی اور فٹبال اور طویل فاصلے کی دوڑ جیسے کھیلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑی ہیٹ اسٹروک میں ہیٹ اسٹروک میر مبتلا ہو سکتے ہیں۔

درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی سے بھی لو لگ جانے کا امکان ہوتا ہے۔ جیسے اچانک گرمی کی لہر آجائے یا پھر آپ سرد سے گرم علاقوں کی جانب سفر کر رہے ہوں۔ سرد سے گرم علاقے میں پہنچنے کے فوری بعد باہر نکلنے سے گریز کیا جائے تا کہ جسم درجہ حرارت میں اس تبدیلی کو قبول کرلے۔

جولوگ ایئر کنڈیشنڈ میں رہنے کے عادی ہوں، ان کے لیے سخت گرمی برداشت کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اگر انہیں چلچلاتی دھوپ اور جس زدہ موسم سے واسطہ پڑ جائے تو پھر وہ ہیٹ اسٹروک میں جلد مبتلا ہو سکتے ہیں۔

کچھ دواؤں کے استعمال سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ گرم موسم میں خاص طور سے ان ادویہ کا استعمال کرتے ہوئے محتاط رہنا چاہیے جو خون کی نالیوں کو تنگ کر دیتی ہوں، ایڈرینالین سے ہارمون کا اخراج روک دیتی ہوں اور جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی کا سبب بنتی ہوں۔

 ہیٹ اسٹروک سے جڑی پیچیدگیاں: لو لگنے کی صورت میں اگر فوری طبی امداد نہ ملے تو

پھر بہت سی پیچید گیاں جنم لے سکتی ہیں:

ہیٹ اسٹروک کی صورت میں جسمانی درجہ حرارت میں کمی کے لیے فوری اقدامات نہ کیے جائیں تو پھر دماغ اور دوسرے اعضائے رئیسہ متورم ہو کر مکمل طور پر ناکارہ بھی ہو سکتے ہیں۔

فوری اور بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ فرد کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

احتیاطی تدابیر:سخت گرم موسم میں لو سے بچنے کے لیے مندرجہ ذیل حفاظتی اقدامات اختیار کریں:

ہلکے رنگ کے ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہنیں۔ اضافی اور تنگ کپڑے پہنے سے گریز کریں جن کی وجہ سے جسم کو ٹھنڈا ہونے میں رکاوٹ کا سامنا ہو۔

تیز دھوپ میں نکلتے ہوئے احتیاط کریں۔ دھوپ کی وجہ سے جسم کی خود کو ٹھنڈا کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے لہذاد ھوپ میں نکلتے ہوئے چوڑا ہیٹ پہن لیں، سن گلاسز لگائیں اور سن اسکرین استعمال کریں۔

مشروبات کا زیادہ مقدار میں استعمال کریں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ پانی کی مقدار بر قرار رہنے سے پسینہ آتا رہتا ہے جس سے جسم کو ٹھنڈار کھنے میں مدد ملتی ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ جولائی 2018

Loading